طالبان افغانستان میں پرتشدد کارروائیاں کم کرنے پر راضی ہیں، امریکی صدر

فوٹو: فائل


واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ طالبان افغانستان میں پرتشدد کارروائیاں کم کرنے پر رضا مند ہو گئے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت روانگی سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں خود طالبان کے ساتھ معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیارہوں کیونکہ طالبان افغانستان میں پرتشدد کارروائی کم کرنے پر رضا مند ہو گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کے ساتھ معاہدے کی تیاریاں جاری ہیں۔ امریکہ 18 سال سے افغانستان میں موجود ہے اور افغانستان میں امریکی فوجیوں کا کردار ایک پولیس سے زیادہ نہیں ہے۔

واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ایک ٹویٹ میں افغان طالبان سے امن معاہدہ طے پانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’کئی دہائیوں کی کشمکش کے بعد پورے افغانستان میں تشدد میں نمایاں کمی لانے کے حوالے سے طالبان سے معاہدہ طے پاگیا ہے۔ یہ امن کی طویل راہ پر ایک اہم قدم ہے‘‘۔

مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ میں تمام افغان کے باشندوں سے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کا مطالبہ کرتا ہوں۔

مزید پڑھیں: افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا کب اور کیسے ہوگا؟ مائیک پومپیو نے بتادیا

دوسری جانب افغان طالبان نے بھی امریکہ سے امن معاہدہ طے پانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ معاہدے پر 29 فروری کو باقاعدہ دستخط ہوں گے۔ اس حوالے سے باضابطہ تقریب دوحہ میں منعقد ہوگی جس میں عالمی ضمانت کار کے طور پر پاکستان، چین اور روس سمیت اقوام متحدہ کے اعلی حکام بھی شرکت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں اپنے مقصد کا فیصلہ کر کےساری کشتیاں جلا دیں، عمران خان

افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے بعد دیگر فریقین کے درمیان بھی بات چیت ہوگی جس میں سب سے اہم طالبان اور افغان حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات ہوں گے۔


متعلقہ خبریں