کراچی: سابق سفیر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے دورے کے بعد پاکستان کشمیر کے معاملے پر اپنی سفارتی مہم کو تیز کرے۔
ہم نیوز کے پروگرام ایجنڈا پاکستان میں میزبان عامر ضیا سے بات کرتے ہوئے سابق سفیر ملیحہ لودھی نے کہا کہ اقوام متحدہ نے امن مشن میں پاکستان کے کردار کی ہمیشہ تعریف کی ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کا دورہ پاکستان انتہائی اہم ہے اور وہ پاکستان کے کردار سے بھی بخوبی واقف ہیں اس لیے پاکستان کی تعریف بھی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل کا دورہ پاکستان کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور اس سے پاکستان کو فائدہ ہو گا۔
ملیحہ لودھی نے کہا کہ سیکرٹری جنرل نے کھل کر کہہ دیا کہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے اب پاکستان کو اس معاملے پر آگے بڑھنا چاہیے۔ پاکستان کو چاہیے کہ سیکرٹری جنرل کے بیان کے بعد اب اپنی سفارتی مہم کو مزید تیز کرے۔
انہوں نے کہا کہ 5 اگست کے بعد پاکستان نے جو کوششیں کی اس کے مثبت نتائج نکلے لیکن پاکستان کو اپنی مہم کو مزید آگے لے کر جانا ہو گا اور اپنی کوششوں کو تیز کرنا ہو گا۔ پاکستان سیکرٹری جنرل کے دورے کے موقع کو ضائع نہ کرے اور اس سے فائدہ اٹھائے۔
یہ بھی پڑھیں http://سینیٹ: حزب اختلاف نے گندم و آٹا بحران پر قرارداد جمع کرادی
سابق سفیر نے کہا کہ یہ 18 سال میں پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ افغانستان میں امن کا معاملہ ایک خاص موڑ اختیار کر چکا ہے تاہم اب بھی مسئلے مسائل موجود ہیں جنہیں ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ سیکرٹری جنرل نے افغانستان میں امن کے حوالے سے پاکستان کے کردار کی بھی تعریف کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن واپس آتا ہے تو افغان مہاجرین کی واپسی کا سلسلہ بھی شروع ہو جائے گا تاہم اصل امن تو افغان پارٹیوں کے درمیان ہونا ہے جس کے بعد ہی وہاں کے اندرونی معاملات بہتر ہوں گے۔ پاکستان تو پہلے روز سے ہی کہہ رہا تھا کہ افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے سے ہی حل ہو گا۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان اور جنرل باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقاتیں
ملیحہ لودھی نے مزید کہا کہ افغانستان میں امن قائم ہونا پاکستان کی بڑی کامیابی ہو گی۔