’گندم بحران پر بڑے لیول پر سازش ہوئی ہے, ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے‘


اسلام آباد: وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے انکشاف کیاہے کہ گندم بحران پر بڑے لیول پر سازش ہوئی ہے ذمہ داروں کو تحقیقات کرکے کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمر عباس سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا میں خود ای سی سی کا ممبر ہوں گندم کے ذخائر ہوتے ہوئے بحران کیسے آیا۔ ای سی سی میں سوال اٹھایا ہے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

ایم کیوایم اور پی ٹی آئی میں جاری مذاکرات پر علی زیدی نے جہانگیر ترین پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ انہیں ایم کیوا یم سے معاہدے پر بھی اعتراض ہے، کراچی کے معاملات کراچی والوں کو دیکھنے چاہئیں۔

وزیر اعلی عثمان بزدار کی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے وزیر اعلی عثمان بزدار رہیں نہ رہیں پنجاب میں کارکردگی بہتر کرنا ہوگی۔ باقی بات پارٹی میٹنگ میں کروں گا۔

اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے بااثر سینیٹر نے 150 کنال سے زائد سرکاری زمین پر باڑ لگا لی۔ پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں اینکر ثمر عباس تفصیلات سامنے لے آئے۔

بنی گالا میں تحریک انصاف کے سینیٹر اورنگ زیب خان نے اپنے گھر سے متصل سی ڈی اے کی سرکاری زمین پر پودے لگائے اور پھر پودوں کی حفاظت کے نام پر لوہے کی باڑ نصب کردی۔ سی ڈی اے کا کہنا ہے کہ اس قسم کی باڑ غیر قا نونی جس کی اجازت نہیں دی جاتی۔
سینیٹر اورنگ زیب خان کا موقف ہے کہ انہیں میٹروپولیٹن کارپوریشن نے باڑ لگانے کی اجازت دی۔جس کی دستاویز موجود ہے۔

باڑ کے معاملے پر پروگرام میں شامل وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ اگرزمین سی ڈی اے کی ہے تو باڑ لگانا ناجائز ہے۔ سی ڈی اے کو فوری ایکشن لینا چاہیئے۔

اپوزیشن لیڈر شہباز شریف لندن سے کب واپس آئیں گے پیپلز پارٹی کے بعد جے یو آئی نے بھی سوال اٹھا دیا۔ جے یو آئی کے سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمد نے شہباز شریف سے ہاتھ جوڑ کر گزارش کر دی کہ واپس آئیں۔
حافظ حسین احمد کو خدشہ ہونے لگا کہ کہیں سعودیہ والی ڈیل دوبارہ تو نہیں ہورہی۔

پروگرام پاکستان ٹونائٹ میں میزبان ثمر عباس سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی رہنما حافظ حسین احمد نے کہا نوازشریف باہر ، بچے باہر، شہباز شریف باہر اب مریم نواز باہر جانے کی کوشش میں ہیں کہیں یہ سعودیہ والی ڈیل دوبارہ نہ ہوجائے ۔

پروگرام میں شامل مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر خرم دستگیر خان نے انکشاف کیا کہ شہباز شریف 2 یا 3 ہفتے میں واپس آجائیں گے۔
ڈیل یا ڈھیل کی نفی کرتے ہوئے خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ ہمارے ممبران کیخلاف ابھی بھی کارروائیاں جاری ہیں تو ڈیل کیسی ۔


متعلقہ خبریں