جبری مذہب تبدیلی، بچوں سے زیادتی کے حوالے سے سخت قوانین بنانے کی سفارش


اسلام آباد: اسلامی نظریاتی کونسل کے دو روزہ اجلاس کے پہلے روز اراکین نے جبری مذہب تبدیلی، بچوں سے زیادتی اور بلوچستان یونیورسٹی کی لیک ویڈیو کے مسئلے پر بحث کی۔

ذرائع کے مطابق کونسل کے اکثریتی اراکین نے ائندہ اجلاس میں اقلیتی برادری کے مذہبی رہنماؤں کو بلا کر مشاورت میں شامل کرنے پر انفاق کیا۔ اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ اسلام میں کسی قسم کا جبر نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق اراکین نے تجویز دی کہ جو لوگ مزہب تبدیل کرنا چاہیں ان کے لیے وزارت مذہبی امور کے تحت ایک پروفارما تیار کرنا چاہیے۔ مذہب تبدیل کرنے کے لیے مجوزہ پروفارما کو پر کرکے مقامی عدالت میں جمع کرایا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے مسئلے پر بھی سیر حاصل بحث کی گئی۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ جنسی تعلق سے متعلق مغربی نظریہ اور کم آگاہی بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کو جنم دے رہے ہیں۔

شرکاء نے کہا کہ بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام ریاست کی ذمہ داری ہے۔ مغربی سوچ اور کم آگاہی بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں بڑھنے کی بنیادی وجہ ہیں۔

ذرائع کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل نے بچوں کے ساتھ زیادتی سے متعلق سخت قوانین مرتب کرنے کی سفارش کر دی ہے۔

اجلاس میں بلوچستان یونیورسٹی میں لڑکیوں کی ویڈیو لیک کرنے کے واقع کی مزمت بھی کی گئی


متعلقہ خبریں