’خان صاحب کے احتساب کی باری آئی تو چیئرمن نیب سے اختیارات چھین لیے گئے‘

اربن فارسٹری آلودگی سے نمٹنے کا بہترین طریقہ ہے، وزیر اعظم

فوٹو: فائل


کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے مرکزی ترجمان اور سینیٹر مولابخش چانڈیو نے نیب آرڈیننس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب جب کہ عمران خان کے اپنے احتساب کی باری آئی ہے تو انہوں نے چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) سے ریفرنس دائر کرنے کے اختیارات چھین لیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ریفرنس دائر کرنے کی منظوری کے اختیار صدر اور گورنر کو دینے کا مطلب خان صاحب اپنے لوگوں کو بچانا چاہتے ہیں، چیئرمن نیب کے اختیارات کم کر کے عمران خان نیب کو اب مکمل اپنے کنٹرول میں کرنا چاہ رہے ہیں۔

مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ عمران خان نے تاریخ کا سب سے بڑا یو ٹرن نیب آرڈیننس جاری کر کے لے لیا ہے اور اب وہ اس بند گلی میں جا چکے جہاں سے کوئی اور یوٹرن نہیں لے پائیں گے۔

مرکزی ترجمان پی پی پی کا کہنا ہے کہ نیب آرڈیننس مک مکا کی سیاست کی بدترین مثال ہے، اس آرڈیننس نے عمران خان کی انتقامی سیاست کو بے نقاب کر دیا ہے۔

مولابخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ ہمارے قائد آصف زرداری نے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ نیب اور معیشت ایک ساتھ نہیں چل سکتے، چیئرمن بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ عمران خان سلیکٹڈ وزیراعظم سلیکٹڈ احتساب چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب کے قوانین میں ترمیمی آرڈیننس سے ثابت ہو گیا کہ احتساب صرف اپوزیشن جماعتوں کو ہی ہوگا، دوسروں کو مک مکا کا طعنہ دینے والے نے خود تاجروں، صنعتکاروں اور بیوروکریسی سے مک مکا کر لیا ہے۔

مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے بدترین انتقام کے باوجود عمران خان سے کوئی مک مکا کیا نہ کریں گے۔


متعلقہ خبریں