بابائے قوم محمد علی جناح کا 144واں یوم پیدائش



اسلام آباد: قائد اعظم محمد علی جناح کا 144واں یوم پیدائش آج ملی یکجہتی سے منایا جارہا ہے۔ دن کا آغاز نماز فجر کے بعد خصوصی دعاؤں سے ہوا جس میں قائد اعظم کی روح کے ایصال ثواب کیلیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

وفاقی دارالحکومت میں 31 جب کہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21 ، 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب ہوئی جس میں اعلیٰ حکومتی، عسکری اور سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔

عظیم قائد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آج پاکستان میں عام تعطیل ہے اور ملک بھر میں سیمینار اور کانفرنسز کا اہتمام کیا جائے گا۔

کراچی کی عمارت وزیر مینشن میں رہائش پذیر جناح پونجا اور ان کی اہلیہ مٹھی بائی کے گھر 25 دسمبر 1876ء کو اس بچے کی پیدائش ہوئی جسے والدین نے محمد علی جناح کا نام دیا اور برصغیر کے مسلمانوں نے قائد اعظم کے نام سے پکارا۔

امتیازی نمبروں سے اپنے ابتدائی تعلیم مکمل کرنے والے ہونہار بیٹے محمد علی جناح کو ان کے والد نے اعلیٰ تعلیم کے لیے 1891 میں برطانیہ بھجوایا۔

انہوں نے 1896 میں قانون کی اعلیٰ ڈگری حاصل کی اور وطن واپس لوٹ آئے۔ قائد اعظم نے وکالت کے ساتھ ساتھ سیاست میں عملی طور پر حصہ لیا اور 1906 میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔

کانگریس کے ساتھ سات سالہ رفاقت کے بعد قائد اعظم نے ہندو رہنماؤں کی چالوں کو بھانپتے ہوئے 1913 میں مسلم رہنماؤں سر آغا خان سوئم، علامہ اقبال اور چوہدری رحمت علی کی درخواست پر مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی اور مسلمانوں کی سیاسی بیداری اور تحریک آزادی کی داغ بیل ڈالی۔

محمد علی جناح نے اپنے تدبر، فہم وفراست، سیاسی دور اندیشی اور جہد مسلسل کے باعث نہ صرف انگریوں کو چلتا کیا بلکہ مسلمانوں کو ہندو بنیے کے شکنجے سے بچاتے ہوئے 14 اگست 1947 میں ایک آزاد ریاست حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

صدرپاکستان کا پیغام

بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناحؒ کے یوم پیدائش پر صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج کے دن عظیم رہنما کی پیدائش ہوئی جس  نے براعظم کا جغرافیہ بدلا اور ہمیں پاکستان عطا کیا۔

صدر مملکت نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہمیں متحد ہو کر قائد اعظم ؒکی تعلیمات پر قائم رہنے کے عزم کا اعادہ کرنا ہے۔ قوم کو ترقی کیلئے اتحاد ، ایمان اور نظم و ضبط کے اصولوں پر عمل پیرا ہونا ہے۔


متعلقہ خبریں