بے نظیر بھٹو اور اکبر بگٹی کا قتل کیس آج بھی زیر التوا ہے، بلاول بھٹو

تجارت بڑھانا ترجیح ہے، بھارت میں مسلمانوں کی جانوں کو خطرہ ہے، فوری انتخابات کا مطالبہ جائز نہیں، گن پوائنٹ پر قانون سازی نہیں چاہتے: بلاول

فوٹو: فائل


کراچی: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف آنے والا فیصلہ یقینی طور پر تاریخی ہے لیکن آج بھی بے نظیر بھٹو اور اکبر بگٹی کا قتل کیس زیر التوا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جدوجہد جمہوریت کے لیے ہے، 2007 میں کہا تھا جمہوریت بہترین انتقام ہے اور آج کا فیصلہ آنے کے بعد لوگوں کومیری بات سمجھ آ گئی ہو گئی۔ آج عدالت سے کئی فیصلے آئے ہیں لیکن بے نظیر بھٹو اور اکبر بگٹی کا قتل کیس آج بھی زیر التوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف سے متعلق تاریخ میں پہلی باراس طرح فیصلہ آیا ہے اس کے بعد اب کوئی آمرغیرجمہوری قدم نہیں اٹھا سکے گا۔ جس طریقے سے آئین کو توڑا گیا تو یہ تو ہونا ہی تھا۔ ہم کسی کے بھی خلاف نہیں صرف جمہوریت کے حق میں ہیں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پرویز مشرف کا فیصلہ آئندہ کے لیے پیغام ہے کوئی غیر جمہوری اقدام نہیں لے سکے گا، جو بار بار آئین کو توڑ رہا تھا اس کا حساب تو ہونا ہی تھا آج آمر زندہ تو ہے لیکن اس کا جو حشر ہو رہا ہے وہ تاریخی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ایک سال میں کوئی قانون سازی نہیں کر سکے جبکہ ہم اس وقت معاشی بحران سے گزر رہے ہیں، لوگوں کو روزگار ملنا چاہیے۔

انہوں ںے کہا کہ حکومتی ہتھکنڈوں کے باوجود ہم ان کے سامنے نہیں جھکے، جو ایک نوٹیفکیشن تیار نہیں کرسکتے وہ اہم معاملے پر اتفاق رائے کیسے پیدا کریں گے۔ جب آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی جا رہی تھی تواُس وقت بھی حزب اختلاف سے رابطہ نہیں کیا گیا تھا اور اب قانون سازی کے معاملے پر بھی حکومت سنجیدہ نہیں ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پرویز مشرف کا فیصلہ جمہوریت کی طرف پاکستان کے سفر کا پہلا قدم ہے، قومی احتساب بیورو (نیب) آمر کا بنایا ہوا کالا قانون ہے جو ناانصافی پرمبنی ہے۔ نیب کو انصاف کے لیے نہیں بلکہ انتقام کے لیے بنایا گیا اس کا ہر فورم پر مقابلہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں معیشت کو بحال نہیں کیا تو بے روزگار نوجوان ہر سال تبدیلی لائیں گے، احسن اقبال

انہوں نے کہا کہ سندھ میں کچھ سیاسی یتیموں کی ہمیشہ سے کوشش رہی کہ کسی طریقے سے اقتدار میں آ جائیں لیکن اب ہم مل کر جدوجہد کریں گے اور یہ حکومت جلد گھر جائے گی، پیپلز پارٹی کو توڑنے والے خود ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں