گرفتار 46 وکلاء کی درخواستِ ضمانت دائر

العریبیہ شوگر مل کےاثاثہ جات منجمند کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج

لاہور ہائیکورٹ میں گزشتہ روز پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملے کے بعد گرفتار ہونے والے 46 وکلاء کی رہائی کے لیے درخواست ضمانت دائر کر دی گئی۔

ہم نیوز کے مطابق درخواست لاہور ہائی کورٹ بار کی جانب سے دائر کی گئی جس میں حکومت پنجاب، آئی جی پنجاب پولیس، ہوم سیکرٹری اور ایم ایس پی آئی سی کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وکلاء آئین کے محافظ اور پر امن شہری ہیں، وہ ڈاکٹر عرفان کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے گئے تھے، انہیں سیاسی بنیاد پر گرفتار کیا گیا اور بدترین تشدد کیا گیا۔

درخواست گزار کے مطابق وکلاء کو دہشت گرد کے روپ میں چہرے ڈھانپے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ عدالت نے ان کو 14  روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ ٹرائل کورٹ نے گرفتار وکلاء کا میڈیکل ببھی نہ کروایا۔

درخواست گزار نے لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی کہ عدالت گرفتار وکلاء کے ریمانڈ کو کالعدم قرار دے اور ان کے میڈیکل کا حکم دے۔

ذرائع کے مطابق درخواست ضمانت کو نامزد چیف جسٹس کو مارکنگ کے لیے  بھیجوا دیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں