سینیٹ کی خالی نشست پر انتخاب: پی ٹی آئی نے میدان مار لیا


پشاور: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سابق سینیٹر خانزادہ خان کے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہونے والی نشست پر پی ٹی آئی کے امیدوار ذیشان خانزادہ  104 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہوئے.

متحدہ اپوزیشن کے امیدوار فرزند علی وزیر کو 31 ووٹ  پڑے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق پول ہونے والے ووٹ میں چار ووٹ مسترد ہوئے۔

متحدہ اپوزیشن کے امیدوار فرزند علی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ذیشان خانزادہ کے درمیان سینیٹ کی خالی نشست پر ہونے والے مقابلے میں 145 ارکان پر مشتمل خیبر پختونخواہ اسمبلی  میں 137 ارکان نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

متحدہ اپوزیشن میں شامل جماعت اسلامی کے تین اراکین نے ایک بار پھر سینیٹ انتخاب میں حصہ نہیں لیا۔ جبکہ تین ارکان اسمبلی بیرون ملک ہونے کے باعث ووٹ کاسٹ نہیں کرسکے۔

کامیاب ہونے والے امیدوار ذیشان خانزادہ  نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ  اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ہمیں بھاری اکثریت سے کامیابی ملی۔ عمران خان کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ مجھ پر اعتماد کیا۔

ذیشان خانزادہ نے کہا کہ پاکستان کو بدعنوانی سے صاف کرنے کے مشن میں خان صاحب کے مشن میں ان کے ساتھ ہوں۔

سنئیر صوبائی وزیرعاطف خان نے کہا کہ ہمیں 104 ووٹ ملے، ذیشان کی جیت پر خوشی ہوئی۔ سینٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی مزید عددی اکثریت بڑھے گی۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کی رکن نگہت اورکزئی نے کہا کہ عمران خان کو ایک اور لوٹا مبارک ہو۔ خانزادہ خان پیپلزپارٹی کا نہ ہوسکا تو پی ٹی آئی کا کیسے ہوگا۔

نگہت اورکزئی کا کہنا تھا کہ نیازی کی مشین کامیابی سے چل رہی ہے اور لوٹے اکٹھا کررہی ہے۔ فرزند علی وزیر کے چار ووٹ مسترد ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ووٹ پر گُڈ لکھا تھا ایک پر فرزند کا نام اور دیگر دو پر بھی نشانات درج تھے۔ مجھے افسوس ہے کہ جماعت اسلامی نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔


متعلقہ خبریں