ن لیگ کے سینیٹرز کی آزاد حیثیت عدالت میں چیلنج

لاہور ہائی کورٹ: وزیراعظم کی منشا پر دائر استغاثہ آئین کی خلاف ورزی قرار

لاہور: ن لیگ کی حمایت کے بعد پنجاب سے منتخب ہونے والے گیارہ سینیٹرزکی آزاد حیثیت کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر زرقا نے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ن لیگی امیدواروں کو نواز شریف نے سینٹ کے ٹکٹ جاری کئے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ نااہلی کے بعد نواز شریف کسی امیدوار کو پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کا آئینی و قانونی استحقاق نہیں رکھتے تھے۔ الیکشن کمیشن نے کسی قانونی جواز کے بغیر ن لیگ کے امیدواروں کو آزاد حیثیت میں سینیٹ انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت دی۔

درخواست گذار نے مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن کا اقدام آئین اور عوامی نمائندگی ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ اختیارات سے تجاوز کرنے پر الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کی جائے۔

ڈاکٹر زرقا نے اپنی درخواست میں ن لیگی امیدواروں کی آزاد حیثیت سے انتخاب لڑنے کے عمل کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی۔ یہ گذارش بھی کی گئی کہ عدالتی فیصلہ آنے تک نومنتخب گیارہ سینیٹرز کی کامیابی کا نوٹی فکیشن معطل کیا جائے۔

عدالتی فیصلے کے تحت جب نواز شریف پارٹی صدارت کے اہل نہ رہے تو سینٹ انتخابات سے قبل ایک آئینی و قانونی بحران کی کیفیت پیدا ہو گئی تھی۔ الیکشن کمیشن نےاس وقت درمیانی راستہ نکالتے ہوئے ن لیگی امیدواروں کو آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا حقدار قرار دیا تھا۔

 


متعلقہ خبریں