خیبرپختونخوا میں ہڑتالی ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت کے پی کی جانب سے ہڑتال میں ملوث ڈاکٹروں کو تین دن کے اندر برطرف کرنے کا حکم دے دیا گیاہے۔
ڈٰی جی ہیلتھ سروسز خیبر پخترنخوا نے کہاہے کہ ڈاکٹر اور طبی عملہ ذاتی مقاصد کے حصول کے لئے ہڑتال کر رہاہے۔ اسپتال عملہ کی غیر قانونی ہڑتال نے ہزاروں غریب مریضوں کی زندگی خطرہ میں ڈال دی ہے۔
اس ضمن میں ڈی جی ہیلتھ کی جانب سے لکھے جانے والے خط میں کہا گیا ہے کہ تنخواہ لینے کے باوجود ہیلتھ عملہ صحت کی سہولیات میسر کرنے سے انکاری ہے۔
ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت کے پی نے کہا ہے کہ سرکاری اسپتال بنیادی صحت کی سہولیات دینے کی پابند ہوتے ہیں۔ تمام ہڑتالی ڈاکٹروں کا ڈیٹا اکھٹا کرنے کا حکم دے دیاہے ۔
یہ بھی پڑھیے: حکومت سے کامیاب مذاکرت کے بعد خیبر پختونخوا کے ڈاکٹرز نے احتجاج ختم کردیا
ہڑتال کرنے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف ایسنشل سروس ایکٹ 1958 کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔