سانحہ تیزگام، 40 لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل

سانحہ تیز گام: وزارت ریلوے نے چند افسران کو معطل کردیا

رحیم یار خان: سانحہ تیز گام میں جاں بحق ہونے والے 40 افراد کی لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل ہو گیا ہے اور انہیں ورثا کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

ذرائع ہم نیوز کا کہنا ہے کہ 19 لاشوں کی ڈی این اے رپورٹ پنجاب فرانزک ایجنسی سے آنا ابھی باقی ہے۔

لیاقت پور کے قریب چنی گوٹھ میں سانحہ تیز گام میں زندہ جلنے والے افراد کی ڈی این اے رپورٹ شیخ زید اسپتال رحیم یار خان کی انتظامیہ کو موصول ہو گئی ہے اور اسسٹنٹ کمشنر رحیم یارخان ریاست علی کی موجودگی میں لاشیں اے سی میرپور خاص کے حوالے کر دی گئیں۔

اسپتال ذرائع کے مطابق 26 میتیں میرپور خاص، 4 کراچی، 3 عمرکوٹ، 3 شکارپور، 2 سانگھڑ، ایک ٹنڈو آدم اور ایک لودھراں بھجوا دی گئی۔

لاشوں کی شناخت ہونے پر میرپور خاص شہر میں ایک بار پھر کہرام برپا ہوگیا، ورثاء غم سے نڈھال اور ہر آنکھ اشک بار ہوگئی۔

سانحہ میں جاں بحق ہونے والے 19 لاشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے کیے جا چکے ہیں جن کی رپورٹ پنجاب فرانزک ایجنسی کی جانب سے اسپتال انتظامیہ کو موصول ہونا باقی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو تیزگام ٹرین سانحے کی تحقیقات مکمل ہونے تک عہدے سے ہٹا دیں۔

اپنے ایک ٹویٹ میں بلاول نے وزیراعظم  کو ان کی انتخابات سے پہلے کی گئی بات یاد دلاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے قول کی پاسداری کریں اور وزیر ریلوے کو عہدے سے برطرف کریں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تیز گام سانحے کی فوری تحقیقات کی جائے اور ذمہ دارران کے احتساب کو یقینی بنایا جائے۔


متعلقہ خبریں