ایران کا جوہری معاہدے کی ایک اور شق سے دستبردار ہونے کا اعلان


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد پابندیوں میں گرے ہوئے خلیج فارس میں واقع اسلامی ریاست نے معاہدے کی ایک اور شق سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے منگل کے روز قوم سے ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ  ایران اپنے زیر زمین فورڈو سنٹر میں لگیں سینٹریفیوجز مشینوں میں گیس بھرنے کا عمل بدھ سے دوبارہ شروع کرے گا۔

تاہم ایرانی صدر نے یہ واضع نہیں کیا کہ فورڈو مرکز میں لگیں سینٹریفوجز مشینوں میں کس قسم کی گیس بھر دی جائے گی۔

یاد رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین ہونے والے 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ایران نے فورڈو سنٹر کو ایک جوہری، طبیعیات اور ٹیکنالوجی مرکز میں تبدیل کرنے پر اتفاق کیا تھا، جہاں 1,044 سینٹریفوجز کی افزودگی کے علاوہ سنٹر کو دیگر مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 8 مئی 2018 کو ایران جوہری معاہدے سے یکطرفہ طور پر دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا اور ایران پر نئی پابندیاں لگائیں تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کا جوہری معاہدے پر امریکہ کے ساتھ مذاکرات سے انکار

امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایران جوہری معاہدے پر پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک یکطرفہ معاہدہ تھا جس کی وجہ سے دہشت گردی کو تقویت ملی، ایران اوراس کے اتحادیوں نے امریکیوں کو قتل کیا، ایران طالبان کی حمایت کے ساتھ ساتھ ریاستی دہشت گردی کی سرپرستی بھی کرتا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ایران کی جانب سے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کی کوشش سب سے خطرناک اقدام ہے، جوہری معاہدے سے ایران کو نہ صرف بہت پیسہ ملا بلکہ یورینیم افزودہ کرنے کی اجازت بھی ملی، اب اسے ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ہوگا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ ایران امریکی سفارتخانوں پر حملے میں ملوث رہا ہے، وہ شام اوریمن میں بھی کارروائیاں کررہا ہے۔


متعلقہ خبریں