کالعدم انصار الاسلام کی لیویز اہلکاروں پر حملہ کی کوشش

دھرنے میں شرکت پر انصارالاسلام کے چیف نے معافی مانگ لی

فوٹو: فائل


کوئٹہ: بلوچستان کے علاقہ بارکھان میں کالعدم انصار الاسلام نے لیویز اہلکاروں پر حملہ کی ناکام کوشش کی۔

مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے دوران جمعیت علمائے اسلام کی ذیلی تنظیم کالعدم انصار الاسلام نے پابندی کے باوجود کھلا عام قانون کی خلاف ورزیاں شروع کر دیں۔

جے یو آئی ف کے قافلے میں شریک انصار الاسلام کے ڈنڈا بردار افراد نے بارکھان کے قریب لیویز اہلکاروں پر حملے کی کوشش کی تاہم لیویز اہلکاروں نے پیشہ وارانہ طور پر اپنے دفاع میں ہوائی فائرنگ کی جس کے بعد انصار الاسلام کے افراد وہاں سے فرار ہو گئے اور مشتعل ہجوم منتشر ہو گیا۔

واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں آزادی مارچ کراچی سے گزشتہ روز اتوار کو شروع ہوا تھا جو سندھ کے مختلف اضلاع سے ہوتا ہوا پنجاب میں داخل ہوا جبکہ بلوچستان سے بھی آزادی مارچ کا قافلہ اپنی منزل کی جانب رواں دواں ہے۔

گزشتہ ہفتہ وزارت داخلہ نے انصار الاسلام پر پابندی عائد کرتے ہوئے اسے کالعدم قرار دے دیا ہے جس کے خلاف جے یو آئی ف نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔

وفاقی حکومت نے جے یو آئی ف کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کے اسلام آباد کی حدود میں داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ وزارت داخلہ سے جاری ہونے والے مراسلے میں چاروں صوبوں کو بھی انصار الاسلام کے خلاف کارروائی کا اختیار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں  انصار الاسلام پر پابندی اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

مراسلے میں کہا گیا ہے کہ انصار الاسلام ملٹری آرگنائزیشن کے طور پر سرگرمیوں میں ملوث ہے اور آئین میں کسی تنظیم کے پرائیویٹ ملٹری آرگنائزیشن کے طور پر سرگرمیوں کی گنجائش نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں