اکرم درانی کی ضمانت قبل از گرفتاری منظور

رہبر کمیٹی کا اجلاس ختم، آزادی مارچ جاری رکھنے کا فیصلہ

فوٹو: فائل


اسلام آباد: ہائی کورٹ نے خیبرپختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ اور جمیعت علمائے اسلام کے رہنما اکرم درانی کو چار نومبر تک عبوری ضمانت دے دی ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہرمن اللہ اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اکرم درانی کی درخواست پر سماعت کی۔

وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ کوئٹہ سے حفاظتی ضمانت لے کر اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش ہوئے ہیں، نیب کی جانب سے گرفتار کیے جانے کا خدشہ ہے برائے مہربانی ضمانت قبل از گرفتاری دی جائے۔

عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے 12 دن کی عبوری ضمانت دے کر معاملہ نمٹا دیا۔

عدالت کے باہر ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے اکرم درانی کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کے سربراہ مولانہ فضل الرحمان پرویز الہی سے نہیں ملیں گئے۔ اب دھرنا ہوگا اور وزیر اعظم کو جانا ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ پرویز خٹک اور صادق سنجرانی نے خود رابطہ کیا۔ رابطے وہ کر رہے ہیں، میں نے ان سے رابطہ نہیں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تکلیف میں وہ ہیں اس لیے وہ رابطے کر رہے ہیں۔

اکرم درانی نے کہا کہ انہوں نے جے یو آئی کی رہبر کمیٹی کا پیغام حکومتی رہنماوں کو دیا ہے کہ وہ دھرنے میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ڈالنے کا اعلان کریں۔

جے یو آئی رہنما نے کہا کہ ان کی رہبر کمیٹی کمزور نہیں بلکہ طاقتور ہے اور یہ لوگ رہبر کمیٹی کے قدموں میں بیٹھیں گے۔

خیال رہے کہ اکرم درانی وفاقی وزیر ہاؤسنگ رہ چکے ہیں اور قومی احتساب بیورو(نیب) ان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کی تفتیش کر رہا ہے۔

نیب کی تفتیشی ٹیم نے گزشتہ پیشی پر اکرم درانی کو پندرہ سوالوں پر مشتمل سوالنامہ دیا تھا۔ آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں یہ نیب کے سامنے اُن کی تیسری پیشی تھی۔

جے یو آئی (ف) کے رہنما اور کے پی کے اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اکرم درانی پر آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے کا الزام ہے۔


متعلقہ خبریں