حکومت سے مذاکرات: جے یو آئی کے بعد اے این پی نے بھی انکار کردیا

پی ٹی آئی کو دعوت دے رہے ہیں، اے پی سی میں شرکت کرے، میاں افتخار حسین

لاہور: جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے بعد عوامی نیشنل پارٹی نے بھی مرکزی حکومت سے مذاکرات کرنے سے انکار کردیا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں اب علیحدہ علیحدہ حکومت سے مذاکرات نہیں کریں گی بلکہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس میں مذاکرات کرنے یا نہ کرنے کا مشترکہ فیصلہ کریں گی۔

حکومت سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، مولانا فضل الرحمان

ہم نیوز کے مطابق یہ بات عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخارحسین نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے بتائی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے امیر حیدر خان ہوتی سے مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا تھا کیونکہ وہ اے این پی کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتے تھے۔

میاں افتخار حسین نے کہا کہ مجھے مولانا فضل الرحمان نے فون کیا جس میں انہوں نے بتایا کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں ہورہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے مولانا کا پیغام اسفندیار خان تک پہنچادیا  اور ساتھ ہی حکومت کو مذاکرات کرنے سے بھی منع کردیا۔

ہم نیوز کے مطابق اے این پی کے مرکزی سیکریٹری جنرل میاں افتخار حسین نے کہا کہ اب مذاکرات کوئی بھی جماعت تنہا نہیں کرے گی اور یہ کہ حکومت سے بات چیت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کرے گی جو سب کے لے قابل قبول ہوگا۔

امیر جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے مردان میں ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے واضح اعلان کیا ہے کہ حکومت سے کوئی مذاکرات نہیں ہورہے ہیں اوراس ضمن میں دیے جانے والے تاثر میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے پہلے اجلاس کو بڑا دھچکا

انہوں نے حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومتی وزرا کی پریس کانفرنس میں مذاکرات کی بات کم اور دھمکیاں زیادہ تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ جس حکومت کا اپنا کوئی آئینی و قانونی جواز نہ ہو وہ ہمیں کیا آئینی حدود بتائے گی؟


متعلقہ خبریں