‘پاکستانی معیشت مستحکم ہے ’

گندم، آٹے، انڈے اور سبزیوں کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، سیکریٹری خزانہ

فوٹو: فائل


اسلام آباد: مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستانی معیشت مستحکم ہے اور درست سمت میں بڑھ رہی ہے۔

امریکی چیمبر آف کامرس کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کاروبار کو آسان بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، امریکی سرمایہ کار پاکستان آئیں اور کاروبار کو وسیع کریں۔

انہوں نے کہا کہ امریکی کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

گزشتہ ہفتے ایک پریس کانفرنس کے دوران مشیر خزانہ حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دو  بڑے خساروں پر قابو پا لیا ہے جن کے اثرات جلد عوام تک پہنچیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سول حکومت اور وزیراعظم ہاؤس کے اخراجات میں کمی گئی جس سے عوام کو رعایت دی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تین میں دو بڑے خساروں پر قابو پا لیا ہے۔ بیرونی تجارت میں خسارہ گزشتہ سال ان تین مہینوں میں 9 ارب تھا اور اس سال 5 ارب رہ گیا ہے۔

حکومتی اخراجات میں خسارہ بھی 36 فیصد کم کیا ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ تین ماہ میں گزشتہ مالی سال کے پہلے تین ماہ خسارہ 738 ارب تھا جو کم کر کے 476 ارب کیا گیا ہے جس کی وجہ آمدن میں اضافہ اور اخراجات میں کمی ہے، تین ماہ میں اسٹیٹ بینک سے کوئی قرض نہیں لیا گیا۔

حکومت نے ٹیکس کے علاوہ آمدنی میں 406 ارب روپے حاصل کیے جو گزشتہ سال کی نسبت 104 فیصد زیادہ ہے، ہمارا ٹارگٹ ہے کہ یہ آمدنی ایک ہزار دو سو ارب ہو۔

حفیظ شیخ نے بتایا کہ شرح تبادلہ گزشتہ تین ماہ سے مستحکم ہے، بیرونی سرمایہ کاری میں تین سال بعد اضافہ ہوا ہے۔

مشیرخزانہ نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران برآمدات میں کوئی اضافہ نہیں ہوا تھ لیکن اب اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے، رواں سال کے پہلے آٹھ میں تین لاکھ سے زائد لوگ باہر بھیجے گئے۔

رواں سال 5 ہزار 500 ارب کےٹیکس کاہدف رکھا گیا ہے، حکومتی پالیسیوں سے معیشت میں استحکام آگیا ہے جس سے عوام کو فائدہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ پٹرول کی قیمت اس لیے نہیں بڑھی کیونکہ کرنسی میں استحکام آیا ہے،  جو بھی اقدامات کیے جارہے ہیں عوام کے فائدے کے لیے کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں