وفاقی اردو یونیورسٹی کے پروفیسر کو ہراسانی کے الزامات سے بری کردیا گیا


اسلام آباد: وفاقی اردو یونیورسٹی کا پروفیسر ہراساں کرنے کے الزام سے بے گناہ قرارپایا ہے۔انسداد ہراسیت محتسب کشمالہ طرق نے اس ضمن میں دائر درخواستوں پر فیصلہ سنادیا ہے ۔

انسداد ہراسیت محتسب کشمالہ طارق نے فریقین کے دلائل سننے اور شواہد کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ سنایا۔ انہوں نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ شعبہ کمپیوٹر سائنس میں ہیڈآف ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر اشرف کو عہدے پر بحال کیا جاتاہے۔

فیصلے  میں کہا گیاہے کہ وفاقی اردو یونیورسٹی جامعہ کی حدود میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرے،یونیورسٹی انتظامیہ جامعہ کے ماحول کو بہتر بنائےاور فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

انسداد ہراسیت محتسب نے خواتین اساتذہ کے الزامات بے بنیاد قرار دے دئیے۔پروفیسر ڈاکٹر اشرف کو محتسب کے حکم پر عہدے سے ہٹادیا کیا گیا تھا۔

درخواست گزار اسسٹنٹ پروفیسرصبااشرف کو وارننگ لیٹر بھی جاری کیا گیاہے ۔

یہ بھی پڑھیے:استاد کی طرف سے ہراساں کئے جانے اور باربار فیل کرنے پر طالبہ کا عدالت سے رجوع

واضح رہے کہ اسسٹنٹ پروفیسر فاخرہ کاشف،لیکچرار فوزیہ اختر،اسسٹنٹ پروفیسرصبااشرف نے ڈاکٹر محمد اشرف کے خلاف درخواستیں دائر کی تھیں۔


متعلقہ خبریں