جنگ کے خطرات چھٹتے نظر آ رہے ہیں، وزیر خارجہ


اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ خطے میں جنگ کے خطرات چھٹتے نظر آ رہے ہیں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ہمراہ دفتر خارجہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر وزیر اعظم نے از خود ایک قدم اٹھایا اور دو ممالک کے تعلقات کو بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ پاکستان کے دونوں برادر اسلامی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، ایک دوست ملک اور دوسرا برادر ہمسایہ ملک ہے۔ کچھ ایسے واقعات ہوئے جس کی وجہ سے تناؤ میں اضافہ ہوا چنانچہ پاکستان نے فیصلہ کیا کہ ہمیں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حالات کو سامنے رکھتے ہوئے ہم نے ایران جانے کا فیصلہ کیا کیونکہ ان حالات میں یہ خطہ نئی کشیدگی کا متحمل نہیں ہو سکتا، اگر حالات بگڑتے ہیں تو نہ صرف دو ممالک یا خطہ بلکہ دنیا بھی متاثر ہوتی ہے اور اسی سوچ کو سامنے رکھتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان ایران گئے۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے ہونے والی ملاقات میں واضح کیا کہ وہ سعودی عرب سے دشمنی نہیں رکھتے اور براہ راست یا بلاواسطہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، اسی سوچ کو لے کر ہم گزشتہ روز سعودی عرب بھی گئے اور وہان کے سربراہان سے بھی ملاقاتیں کیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ کل کی نشست حوصلہ افزا تھی، سفارتی تعلقات کو نہ صرف ترجیح دینے بلکہ غلط فہمیوں کو بھی دور کرنے پر اتفاق ہوا ہے اور آگے بڑھنے پر بھی مشاورت جاری ہے۔

انہوں  نے کہا کہ امریکی صدر کسی کے فون کال کے منتظر ہیں تو وہ عمران خان ہیں اور یہ ایک چھوتی سے تبدیلی ہے۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی پنجاب کے عوام سے انتقام لے رہی ہے، احسن اقبال

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں خوشخبری سنانا چاہتا ہوں جنگ کے بادل چھٹتے نظر آرہے ہیں جبکہ انسانی حقوق ماہرین کی رپورٹ کے مطابق کشمیری بھارتی حکومت سے شدید نالاں ہوچکے ہیں۔ کشمیر میں جو موبائل سروس بحال کی گئی اسے دوبارہ 24 گھنٹے میں ہی معطل کرنا پڑ گیا۔


متعلقہ خبریں