اسلام آباد: پاکستان کے معروف صحافی حامد میر نے عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ دھرنے کی تیاریوں میں مصروف اپوزیشن کو کہیں کہ ہمارے ساتھ مذاکرات کریں۔
ہم نیوز کے پروگرام ‘بڑی بات’ میں میزبان عادل شاہ زیب کے ساتھ بات کرتے ہوئے معروف صحافی نے بتایا پاکستان تحریک انصاف کو احساس ہوگیا ہے کہ انہوں نے 2014 میں جو دھرنا دیا وہ غلط تھا، لہذا عمران خان کو چاہیے کہ اسے تسلیم کرتے ہوئے اپوزیشن کو بھی غلطی کرنے سے روکیں۔
یہ بھی پڑھیں: ‘نوازشریف جیل سے مولانا کو آگاہ کر چکے ہیں’
ن لیگ کے رہنما ٹی وی پر مولانا کے دھرنےکو مکافات عمل کہتے ہیں لیکن بند کمروں میں مولانا سے دھرنا نہ کرنے کی التجا کررہےہیں۔حامد میر
سیاسی عدم استحکام کا حل؟
عمران خان قوم کے سامنے اپنے دھرنے کی غلطی تسلیم کریں اور پولیٹکل ڈائیلاگ شروع کریں@HamidMirPAK
pic.twitter.com/CycG2buEcN— Adil Shahzeb (@adilshahzeb) October 9, 2019
حامد میر نے مشورہ دیا عمران خان قومی اسمبلی یا کسی عوامی جلسے میں کہہ دیں کہ 2014 میں ہم نے اس لیے دھرنا دیا تھا کہ ہمارے فلاں فلاں مطالبات تھے اور ہم سے غلطی ہوئی اور غلط کا کام کو بنیاد بنا کر آپ بھی قدم نہ اٹھائیں بلکہ ہمارے ساتھ مذاکرات کریں۔
انہوں نے کہا اگر وزیراعظم ایسا کرتے ہیں اور مولانا نے انکار کردیا تو عمران خان کواخلاقی برتری حاصل ہو جائے گی۔ حامد میر نے کہا کہ اگر مولانا مذاکرات کی حکومتی پیشکش کے باوجود ضد پر اڑ جاتے ہیں تو لوگ کہیں وہ(فضل الرحمان) پرانے عمران خان بن گئے۔