فوجی تربیت سے بچنے کے لیے 24 سالہ طالبعلم 81 سالہ دلہن لے آیا

فوجی تربیت سے بچنے کے لیے 24 سالہ طالبعلم 81 سالہ دلہن لے آیا

یوکرین: یونانی فلسفی نے کہا تھا کہ قانون مکڑی کا ایک ایسا جالا ہے جس میں غریب و کمزور پھنس جاتے ہیں جب کہ طاقتور و دولت والے اسے توڑ کر نکل جاتے ہیں لیکن وقت نے ثابت کیا ہے کہ اگر اذہان کا درست اورفوری استعمال کیا جائے توبھی قانون کی جکڑ بندیوں سے بچا جا سکتا ہے۔ اس کا عملی مظاہرہ یوکرین کے ایک 24 سالہ نوجوان نے کرکے اپنے خاندان سمیت اہل علاقہ کو حیران کردیا ہے۔

بی جے پی یا دلہن؟ زین العابدین پھنس گیا، کس کو چنے؟

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق یوکرین کے ملکی آئین و قانون کے تحت 18 سے 24 سال تک کی عمر کے نوجوانوں کے لیے لازمی ہے کہ وہ ایک سالہ فوجی تربیت حاصل کریں تو اسی قانون کے تحت 24 سالہ طالبعلم الیگزینڈر کو فوجی تربیتی مرکز سے خط موصول ہوا کہ وہ نزدیک میں واقع تربیتی مرکز پہ رپورٹ کرے۔

الیگزینڈر جسے فوجی تربیت کے حصول سے کوئی دلچسپی نہیں تھی نے اچانک خط موصول ہونے کے بعد اپنے دوست کی دادی سے شادی کرنے کا اعلان کردیا تو پورا خاندان اور اہل علاقہ حیران و پریشان ہوگئے۔ طالبعلم پر بری طرح طنز کی تیر برسنے لگے کیونکہ دادی کی عمر پورے 81 سال ہے لیکن اس دھن کے پکے نے کسی کی بھی نہیں سنی اور شادی کرلی۔

20 سالہ پاکستانی لڑکی نے 49 سالہ چینی باشندے سے شادی رچا لی

خبررساں ادارے کے مطابق طالبعلم نے قانون کی کتاب میں درج ایک ایسی شق کا فائدہ اٹھایا ہے جس کے تحت لازمی فوجی تربیت سے صرف اس شخص کو استشنیٰ مل سکتا ہے جس کی اہلیہ کی تیمارداری ضروری ہو اور خاوند کا گھر پہ رہنا لازمی ہو۔

عالمی خبررساں ایجنسی کے مطابق الیگزینڈر 27 سال کی عمر کو پہنچتے ہی اپنی 81 سالہ دلہن کو طلاق دے دے گا کیونکہ 26 سال سے زائد عمر کے افراد کے لیے لازمی نہیں ہے کہ وہ فوجی تربیت حاصل کریں۔


متعلقہ خبریں