’مولانا فضل الرحمان بے روزگار ہوگئے ہیں‘

مطالبات نہ مانے گئے تو ملک میں افراتفری ہوگی، مولانا فضل الرحمان کا انتباہ

فائل فوٹو


پشاور: وزیر اطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بے روزگار ہوگئے ہیں اور اپنے لیے روزگار اور نیا گھر تلاش کررہے ہیں۔

پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کوئی ہمیں بتائیں پاکستان میں اسلام کو کیا خطرہ ہے؟

شوکت یوسفزئی نے کہا کہ 70 سالوں میں ہم نے نہیں دیکھا کہ کسی نے اس طرح اسلام کو دنیا کے سامنے پیش کیا ہو۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان میرے لیے قابل احترام ہیں، جتنی مرتبہ کشمیر کمیٹی کے سربراہ رہے ہیں اتنی بار دھرنا ہی دیدتے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ (فضل الرحمان) کو اللہ کبھی پارلیمنٹ دوبارہ نہیں دکھائے گا، جتنی بار ایوان میں آئے صرف کشمیر کمیٹی کے نام پر اختیارات استعمال کیے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت صحت اصلاحات قانون سے متعلق مؤقف سے پیچھے نہیں بیٹھے گی، اگر کوئی ہڑتال کرتا ہے یا دھرنا دیتا ہے تو حکومت کے پاس اور آپشن موجود ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ مارکیٹ میں ان سے بہتر لوگ موجود ہیں جو انتظار میں ہیں، میڈیا دوسرے صوبوں کی نسبت خیبرپختونخوا کے ڈاکٹروں کی تنخواہوں اور الاونسس دیکھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ یہی ڈاکٹر جو کام باہر ممالک میں کرنے کو تیار ہوتے ہیں یہاں نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ جب حکومت کہہ رہی ہے کہ کوئی نجکاری نہیں ہوگی،تو پھر کیوں شور مچایا جارہا ہے؟ کیا ہم ہاتھ پر ہاتھ رکھے بیٹھ جائیں؟


متعلقہ خبریں