عابد باکسر کیس: ڈی جی ایف آئی اے ریکارڈ سمیت طلب


لاہور: پنجاب کی صوبائی عدالت نےعابد حسین قریشی عرف عابد باکسر کو ممکنہ  پولیس مقابلے میں مارنے سے روکنے کے لیے درخواست پر ڈائریکٹر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

پیر کو لاہور ہائی کورٹ میں درخواست کی سماعت پر ایف آئی اے، اینٹی کرپشن اور پولیس کی طرف سے جواب داخل نہیں کیے گئے۔ جس کے بعد عدالت نے سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔

اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سلطان محمود کا کہنا ہے کہ پولیس ریکارڈ میں عابد باکسر کے خلاف 14 کیسز ہیں لیکن ملزم  پنجاب پولیس کی تحویل میں نہیں ہے۔

مسٹرجسٹس انوارالحق نے یہ حکم عابد باکسر کے سسر جعفر رفیع ٹیپو سلطان کی درخواست  پر دیا۔

درخواست  میں انسپکٹر جنرل پولیس (آئی جی پی) پنجاب، ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ایف  آئی اے، ڈی جی اینٹی کرپشن اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) انویسٹی گیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2008 اور 2007 میں طاقتور حکمرانوں نے ان کے داماد عابد باکسر کوجعلی پولیس  مقابلے میں مارنے کی دھمکی دی تھی۔ جس کے باعث وہ ملک سے فرار ہوگئے تھے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے ان کے خلاف کئی مقدمات بنا دیئے۔ اب اسے جعلی پولیس مقابلے میں مارے جانے کا خدشہ ہے۔

رفیع ٹیپو سلطان نے عدالت سے استدعا کی کہ کورٹ اس کا نوٹس لے اور ان کے داماد کو جعلی پولیس مقابلے میں مارنے سے روکے اور ان کے خلاف ایف آئی اے، اینٹی کرپشن اور پولیس میں درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کرے۔


متعلقہ خبریں