الجزیرہ کی نمائندہ نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کا پردہ چاک کیا


سرینگر:  سرینگر میں مقیم الجزیرہ ٹی وی چینل کی نمائندہ نے بھارتی قابض انتظامیہ کی جانب سے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا پردہ چاک کیا۔

الجزیرہ کی نمائندہ رووا شاہ  کے مطابق انہوں نے اپنی صحافتی فرائض کی ادائیگی کے دوران پہلی بار 2010 میں کشمیر میں بھارت کا بھیانک چہرہ دیکھا۔ اس دن پتہ لگا کہ کشمیریوں کو کیوں آزادی چاہیے۔

رووا شاہ کے مطابق بھارتی فوجی اپنی تفریح کے لیے کشمیری نوجوانوں کو درندگی کا نشانہ بناتے ہیں۔

رووا شاہ کا کہنا ہے کہ اپنی صحافتی کیریئر میں انہوں نے اپنی آنکھوں سے 3 نوجوانوں کو تفریح کا نشانہ بناتے دیکھا، جس میں سے ایک برہان وانی بن کے ان کے سامنے آ کھڑا ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی آرمی چیف کی آزاد کشمیر سے متعلق گیدڑ بھبکیاں

ان کا کہنا ہے کہ بھارتی افواج کشمیری  نوجوانوں کو خود آزادی کے لیے  مسلح گروہوں میں شمولیت اختیار کرنے پر مجبور کرتے ہیں۔

رووا شاہ کا کہنا ہے کہ 2019 میں بھارت نے ایک بار پھر کشمیریوں کی خود مختاری پر حملہ کیا ہے۔ 5 اگست سے مقبوضہ وادی میں مکمل کرفیو اور مواصلاتی قدغن لگائی گئی ہے اور لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔

رووا شاہ کا کہنا ہے کہ 40 روز بعد بھی اپنی والدہ سے بات کرنے کو ترس رہی ہوں۔ وہ  نمائندے جنہوں نے بھارتی آئین کے تحت حلف اٹھایا وہ بھی نظر بند ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ کوئی کشمیری اگر دل میں بھارت کے لیے حمایت رکھتا تھا اب وہ بھی ان کے مخالف ہو چکا ہے۔

 


متعلقہ خبریں