حکومت نیب قانون میں کیا ترامیم کرنے جارہی ہے؟

پنجاب کے ایک اور صوبائی وزیر کو نیب طلبی کا نوٹس جاری

اسلام آباد: حکومت قومی احتساب بیورو(نیب) کے  قانون میں کیا ترامیم کرنے جارہی ہے اس کا پتہ ہم نیوز نے لگا لیاہے۔ نیب قانون میں تجویز کردہ ترامیم کا مسودہ سامنے آ گیا ہے۔

ہم نیوز کے پاس دستیاب دستاویز کے مطابق نیب قانون میں ملزم کے جسمانی ریمانڈ کو 90 دن سے کم کر کے 45 دن کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

اسی طرح یہ تجویز بھی سامنے آئی ہے کہ  نیب کی جانب سے تحقیقات کے بعد بند ہونے والے کیس کو دبارہ نہیں کھولا جا سکے گا۔احتساب عدالتیں قبل از گرفتاری اور گرفتاری کے بعد ضمانت دے سکیں گی۔

نیب کے قانون میں یہ ترمیم بھی تجویز کی گئی ہے کہ پلی بارگین کے ملزم کی درخواست کی منظوری وزیر اعظم کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی ہی دے گی۔ اس سے قبل یہ اختیار چیئرمین نیب کے پاس تھا۔

یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ پلی بارگین لینے کے بعد ملزم آئندہ دس سال تک سرکاری عہدہ کے لیے نااہل ہو گا۔ اگر تفتیش اور تحقیقات کا مرحلہ 3 ماہ میں مکمل نہ کیا گیا تو ملزم ضمانت کا اہل ہوگا۔

دستاویز کے مطابق  ٹیکس ،  اسٹاک ایکسچینج، آئی پی اوز سے متعلق معاملات میں  بھی نیب کا دائرہ اختیار ختم کرنے کی تجویزسامنے آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: نیب کیسز میں ضمانت دینے کا اختیار ٹرائل کورٹ کو دینے کا فیصلہ

سرکاری ملازم کے اثاثوں میں بےجا اضافے پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی کارروائی ہو سکے گی۔سرکاری ملازم کی جائیداد کو عدالتی حکم نامے کے بغیر منجمد نہیں کیا جا سکے گا۔


متعلقہ خبریں