وفاقی حکومت کا پی ایم ڈی سی آرڈیننس واپس لینے کا فیصلہ

پنجاب، سرکاری میڈیکل و ڈینٹل کالجز میں داخلوں کی پالیسی تبدیل

اسلام آباد: حکومت کی جانب سے سینیٹ میں پیش کردہ پی ایم ڈی سی آرڈیننس واپس لینے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ وزارت صحت کی طرف سے کہا گیاہے کہ یہ فیصلہ اس لئے کیا گیاہے تاکہ مفادات کے ٹکراؤ سے پاک نیا قانون تشکیل دیا جا سکے۔ 

ترجمان وزارت صحت کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں طبی تعلیم اور طب کے شعبے کے معیار میں کمی واقع ہوئی ہےجس کی وجہ سے ملک کی بین الاقوامی سطح پر پر بدنامی اور ساکھ متاثر ہوئی۔

یاد رہے حکومت نے ایوان بالا میں پی ایم ڈی سی آرڈیننس پیش کیا تھا جو کی قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا گیاتھا۔ آرڈیننس پر متعدد بار غور ہونے کے بعد قائمہ کمیٹی برائے صحت نے حالیہ اجلاس میں آرڈیننس میں مختلف ترامیم کی سفارش کی تھی ۔

وزارت صحت کے مطابق ترامیم کا باریک بینی سے تفصیلی جائزہ لینے کی ضرورت ہے تاکہ بہتر قانون لایا جائے، جس کے نتیجے میں طبی تعلیم کے معیار اور پریکٹس کو بہتر بنایا جائے۔

ترجمان کے مطابق آئندہ طب کے شعبے سے منسلک افراد اور پریکٹس میں قومی اور بین الاقوامی سطح پر اعتماد بحال کرنے کیلئے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کی پی ایم ڈی سی آرڈیننس ایوان بالا سے واپس لیا جائے۔

وزارت صحت کے مطابق ایک بہتر قانون لانے کی ضرورت ہے جو کہ مفادات کے ٹکراؤ سے پاک ہو اور اس پر کسی صورت وابستہ غرض دار اثر انداز نہ ہوسکیں۔

ترجمان وزارت صحت کے مطابق یہ اقدام وزیراعظم پاکستان عمران خان کی ملک میں گڈ گورننس کے ویژن سے مطابقت رکھتا ہےجس کے تحت اداروں کو مضبوط بنایا جا رہا ہے اور انہیں وابستہ غرض داروں کے اثر سے پاک کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے: ’آئندہ ماہ میں پی ایم ڈی سی کا سسٹم آن لائن کر دیا جائیگا‘


متعلقہ خبریں