جعلی پولیس مقابلوں کا ماہر عابد باکسر پاکستان منتقل


لاہور: جعلی پولیس مقابلوں کے ماہر سابق پولیس افسر عابد باکسر کو اماراتی حکام نے ڈی پورٹ کردیا ہے۔ 

قتل، اقدام قتل سمیت مختلف مقدمات میں مطلوب عابد باکسر کو جعلی چیک کیس میں دبئی پولیس نے چھ فرروی 2018 کو گرفتار کیا تھا۔ فریقین میں صلح ہونے کے بعد عابد باکسر کو 17 فروری کو رہا کردیا گیا تھا۔ جسے بعد میں انٹر پول نے 20 فروری کو حراست میں لے کر کراچی ڈی پورٹ کردیا ہے۔

عابد باکسر کے خاندانی ذرائع نے ملزم کی پاکستان منتقلی کی تصدیق کردی ہے۔ عابد باکسر کو دبئی سے کراچی طیارے کے ذریعے لایا گیا جس کے بعد اسے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

پنجاب میں مشکوک مقابلوں کا اہم کردار کہے جانے والے عابد کو حراست میں لیے جانے کے خبروں کے باوجود پنجاب پولیس کی جانب سے انٹر پول سے رابطہ نہیں کیا گیا تھا۔

پولیس حکام کی جانب سے عابد باکسر کے ڈی پورٹ ہونے کی تصدیق بھی نہیں کی جارہی ہے تاہم عابد باکسر کے خاندانی ذرائع نے عابد باکسر کی پاکستان منتقلی کی تصدیق کردی ہے۔

عابد باکسر کون ہے ؟

لاہور کے مختلف تھانوں میں عابد باکسر کے خلاف 8 افراد کے قتل کے مقدمات درج ہیں۔

عابد باکسر کو شہرت اس وقت ملی جب اس نے مبینہ طور پر جعلی پولیس مقابلوں میں متعدد افراد کو ٹھکانے لگایا۔

پولیس انسپکٹر عابد باکسر 1990 کی دہائی میں خوف کی علامت سمجھا جاتا تھا، وہ 2007 میں نوکری سے برطرف کیے جانے کے بعد دبئی فرار ہوگیا تھا۔

عابد باکسر اپنی اہلیہ اداکارہ نرگس پر تشدد کرنے کے کیس میں مشہور ہوا ،جس میں اس نے اداکارہ کے سر کے بال مونڈ دیئے تھے۔

قبضہ گروپوں کی پشت پناہی کرنے اور انڈر ورلڈ کے جرائم پیشہ عناصر کے ساتھ گہرے مراسم رکھنے کی وجہ سے عابد باکسر نے سیاسی اثر و رسوخ بھی حاصل کیا۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان بھی مختلف مواقعوں پر الزام عائد کرچکے ہیں کہ عابد باکسر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی ہدایت پر لوگوں کو ماورائے عدالت قتل کرنے کا اعتراف کرچکا ہے۔

عابد باکسر اشتہاری ہونے کے بعد عارضی طور پر یورپ سمیت مختلف ممالک میں قیام پذیر رہا تاہم اس نے مستقل سکونت دبئی میں اپنے دیرینہ ساتھی ملک احسان کے ساتھ ہی رکھی۔

 


متعلقہ خبریں