کم سن ریحان کے قتل کی تفتیش کرنے والی ٹیم کے ارکان کے خلاف مقدمہ


کراچی کے علاقے بہادرآبادمیں تشدد سے کم سن مبینہ چور اور ڈاکو ریحان کے قتل کیس میں تفتیشی ٹیم کے ارکان کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ٹیم پر ملزم دانیال کے گھر جاکر خوف و ہراس پھیلانےا ور رشوت مانگنے کا الزام ہے۔

بہادرآبادمیں شہریوں کے تشدد سے کم عمر مبینہ چور اورڈاکو ریحان کے قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

ملزم دانیال کے گھر جانے والی ٹیم کے ارکان کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا گیاہے۔ایس ایس پی ایسٹ غلام اظفر مہیسر کے مطابق تفتیشی ٹیم ملزم دانیال کو لےکر اس کے گھر گئی۔ وہاں زبردستی داخل ہوکر خوف و ہراس پھیلایا۔

ٹیم ارکان کی جانب سے ملزم کے گھروالوں سے مبینہ طور پر پیسے مانگنے کے معاملے کی تفتیش کی جارہی ہے۔ مقدمے میں ایس آئی اوفاروق، سب انسپکٹر رحمت،کانسٹیبل شاہ فیصل اور غلام رسول نامزد ہیں۔

پولیس اہلکار غلام رسول اور محمد خان فرار ہو گئےہیں۔ ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق ریحان قتل کیس کی تفتیش میں کوئی کوتاہی برادشت نہیں ہوگی۔ تفتیش میرٹ پر ہوگی اور عوام کے اعتماد کو بحال رکھیں گے۔

کیس میں ملزم شاہ زین نے تفتیشی پولیس کے خلاف مقدمہ درج کرادیا ہے۔ضمانت پر رہا ہونے والےملزم کا کہنا ہے کہ دو روز پہلے تفتیشی ٹیم نے اس کے گھر چھاپہ مارا۔ پولیس اہلکار گھر سے اس کا اسلحہ اور ایک لاکھ روپے لے گئے۔

جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی نے ریحان قتل کیس میں ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں تین دن کی توسیع کردی۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ قتل کا کیس ہے۔ پولیس غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ آئندہ سماعت پر ایس ایچ او فیروز آباد اور ایس آئی او کو طلب کرلیا گیا۔

کیس میں چار ملزموں کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر عدالت نے سرکاری وکیل اور تفتیشی افسر کو ستائیس اگست کے لئے نوٹس جاری کردئیے۔

یہ بھی پڑھیے: کمسن ریحان کی تشدد سے ہلاکت: کیس میں قتل کی دفعہ 302 شامل


متعلقہ خبریں