اینڈرائیڈ کے مقابلے میں ہواوے کا اپنا آپریٹنگ سسٹم متعارف


چین کی اسمارٹ فونز بنانے والی سب سے بڑی کمپنی ’ہواوے‘ نے اینڈرائیڈ کے حقوق کھونے کے ڈر سے اپنا آپریٹنگ سسٹم مارکیٹ میں پیش کر دیا ہے۔

جمعہ کے روز ہواوئے کمپنی کے ایک عہدے دار ریچرڈ یو نے پریس کانفرنس میں ہارمنی آپریٹنگ سسٹم جسے چینی زبان میں ہونگ مینگ کا کہا جاتا ہے، کا افتتاح کرتے ہوئے بتایا کہ ہارمنی دنیا بھر میں صارفین کے لئے نت نئی سہولیات لائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ جدید آپریٹنگ سسٹم اینڈرائیڈ سے بالکل مختلف ہے، یہ بہت زیادہ محفوظ اور کارکردگی میں بہترین ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اس آپریٹنگ سسٹم کو رواں سال میں کسی بھی وقت اپنی اسمارٹ فون ڈیوائسز میں لانچ کر دیں گے۔

یو کا بتانا تھا کہ اگر اینڈروئڈ کے استعمال میں مکمل پابندی عائد کر دی جاتی ہے تو ہم اپنی ڈیوائسز کو مکمل طور پر اپنے آپریٹنگ سسٹم میں منتقل کر دیں گے۔

یاد رہے گزشتہ ماہ ہواوے نے امریکی پابندیاں نرم ہونے کے باوجود دنیا کے مقبول ترین موبائل آپریٹنگ سسٹم اینڈروئڈ پر انحصار ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ہواوے کے بانی رین زین فائی کےمطابق کمپنی کا اپنا ہونگ مینگ آپریٹنگ سسٹم اینڈروئڈ سے زیادہ تیز اور بہتر ہے اور ہم بتدریج پرانہ سسٹم چھوڑ دیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ہونگ مینگ آپریٹنگ سسٹم اینڈروئڈ کے مقابلے 60 فیصد تیز ہے اور صرف موبائل فونز کے لیے مخصوص نہیں۔

ہواوے کمپنی کا تیار کردہ  آپریٹنگ سسٹم انٹرنیٹ راﺅٹرز، معلومات محفوظ کرنے والے مراکز، پرنٹڈ سرکٹ بورڈ اور خودکار ڈرائیونگ کی صلاحیت رکھنے والی گاڑیوں میں بھی استعمال ہو سکے گا۔

رین زین فائی کا کہنا تھا کہ اس سسٹم کو باقاعدہ استعمال میں لانے سے قبل ہواوے کو اپنا ایپ اسٹور بنانا ہوگا جو تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہواوے کے آپریٹنگ سسٹم کو مارکیٹ میں جگہ بنانے کے لیے تھوڑا وقت درکار ہوگا کیوں کہ اینڈروئڈ اور آئی او ایس پہلے سے بازار میں دستیاب ہیں اور ان کو اچھی ڈویلپر سپورٹ حاصل ہے۔

 


متعلقہ خبریں