کرنٹ لگنے سے شہریوں کی ہلاکتیں ،نیپرا کی ٹیم کے الیکٹرک ہیڈ آفس پہنچ گئی


کراچی میں بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں کے معاملے پر تحقیقات کے لئے نیپرا کی ٹیم کراچی پہنچ گئی۔ ٹیم کے ارکان نے کے الیکٹرک ہیڈآفس جاکر حکام سے مختلف سوالات کئے۔ ٹیم کراچی کے بعد حیدرآباد جاکر حیسکو حکام سے ملے گی۔

کراچی میں دو روزکی بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات  میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں کا ذمہ دار کون ہے؟ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے نیپرا کی ٹیم کراچی پہنچ کرکے الیکٹرک کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا ۔

کے الیکٹرک کے ہیڈ آفس میں نیپرا کی ٹیم کو  بارش کے بعد کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ٹیم نے کے الیکٹرک حکام سے سوال کئے کہ بارش کے بعد بجلی کتنی دیر بند رہی اور اس دوران کتنی شکایات موصول ہوئیں۔ اور ان میں سے کتنی حل کی گئیں۔

کے الیکٹرک سے نیپرا کی ٹیم نے یہ سوال بھی پوچھا کہ کن کن علاقوں سے تار ٹوٹنے کی شکایات ملیں اور ان پر کیا کارروائی ہوئی؟  کتنے فیڈرز ٹرپ ہوئے اور ان میں سے اب تک کتنے بحال ہیں؟

ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کی اس حوالے سے جو رپورٹ سامنے آئی  اس میں پتہ چلا کہ کے الیکٹرک عملے نے118 سروس پر صارفین کو تسلی بخش جواب تک نہیں دیا۔

تحقیقاتی ٹیم پانچ اگست تک کراچی میں رہے گی ا ور شہر میں کرنٹ لگنےکےمقامات کا دورہ بھی کرےگی۔ٹیم کے ارکان کراچی کے بعد حیدرآباد جاکر حیسکو حکام سے بھی وہاں کے حالات کی تفصیلات معلوم کریں گے۔ نیپرا کی تحقیقاتی ٹیم اپنی رپورٹ مرتب کرکےایک ہفتےمیں اتھارٹی کوجمع کرائے گی۔

یہ بھی پڑھیے: کرنٹ لگنے سے شہریوں کی ہلاکتیں، کے الیکٹرک سے تفصیلی رپورٹ طلب


متعلقہ خبریں