بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کا محفوظ فیصلہ بدھ کو سنایا جائے گا

’بھارتی درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیا جانا چاہیے تھا‘

فوٹو: فائل


عالمی عدالت انصاف میں فیصلے کی گھڑی آن پہنچی ہے۔بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کا محفوظ فیصلہ بدھ کو سنایا جائے گا، پاکستانی وفد اٹارنی جنرل کی قیادت میں فیصلہ سننے کے لئے ہیگ روانہ ہو گیاہے۔

عالمی عدالت انصاف (انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس) کے اعلامیے کے مطابق کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ 17 جولائی کو پاکستانی وقت کے مطابق شام چھ بجے ہیگ کے پیس پیلس میں سنایا جائے گا ۔ فیصلہ پبلک سٹنگ کے دوران آئی سی جے کے جج عبدالقوی احمد پڑھ کر سنائیں گے ۔

کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ سننے کے لئے اٹارنی جنرل انور منصور کی قیادت میں پاکستانی وفد ہیگ کے لئے روانہ ہو گیا ہے ۔ ڈی جی سارک ڈاکٹرمحمد فیصل بھی وفد میں شامل ہیں ۔

تین مارچ دو ہزار سولہ کو بلوچستان سے گرفتار کلبھوشن یادیو تسلیم کر چکا ہے کہ وہ بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را‘ کا ایجنٹ ہے جسے پاکستان میں دہشت گردی اور تخریب کاری کے لئے بھیجا گیا تھا ۔

واضح رہے کہ رواں سال 22فروری کو سماعت مکمل ہونے اور فیصلہ محفوظ کرتے وقت  صدر عالمی عدالت نے کہا تھا کہ اگر اس معاملہ میں ہمیں ضرورت ہوئی تو ہم مزید حقائق دونوں فریقین سے مانگ سکتے ہیں۔

اسماعت کے آخری دن  پاکستانی ایڈہاک جج تصدق جیلانی بھی بینچ میں موجود تھے۔ صدر عالمی عدالت نے جسٹس تصدق جیلانی کا مختصر تعارف پیش کیا۔

پاکستانی وکیل خاور قریشی نے اپنے دلائل میں کہا  تھا کہ بھارت نے پاکستان کے سوالوں کے جواب نہیں دیئے، بھارت میرے دلائل پر بے بنیاد اعتراضات کرتارہا۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وکیل نے غیرمتعلقہ باتوں سےعدالتی توجہ ہٹانےکی کوشش کی، بھارت نےمیرےالفاظ سےمتعلق غلط بیانی سےکام لیا۔

آخری سماعت کے موقع پر ترجمان  دفتر خارجہ  ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا تھا کہ ہم کلبھوشن کیس میں مثبت فیصلے کی توقع رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ امید ہے فیصلے سے یادیو کے ہاتھوں متاثر ہونے والے خاندانوں کو انصاف ملے گا۔

یہ بھی پڑھیے: کلبھوشن کیس کی سماعت مکمل، فیصلہ محفوظ


متعلقہ خبریں