جرمنی: سابق صدر سمیت 200 سیاست دانوں کو قتل کرنے کا منصوبہ ناکام

جرمنی: سابق صدر سمیت 200 سیاست دانوں کو قتل کرنے کا منصوبہ ناکام

فائل فوٹو


برلن: جرمنی کی خفیہ ایجنسی نے انکشاف کیا ہے کہ ملک میں نیو نازیوں( ایک انتہا پسند گروہ) نے سابق صدر سمیت دو سو سیاست دانوں کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

نیو نازیوں کے ایک گروہ ’نورڈ کرویٹس‘ نے منصوبہ سازی کی جس میں زیادہ تر وہ لوگ شامل ہیں جو پہلے فوج یا پولیس میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔

جرمن پارلیمنٹ میں جو دستاویزات جمع کرائی گئی ہیں اس کے مطابق فہرست میں سوشل ڈیموکریٹک پارٹی، کرسچین ڈیموکرٹیک الائنس، گرین پارٹی اور لفٹسٹ پارٹی کے دو سو سیاستدانوں کے نام اور رہائش گاہ کی معلومات شامل تھیں۔

نورڈ کرویٹس نے سیاست دانوں کے متعلق مذکورہ بالا معلومات پولیس کے کمپیوٹرز سے چرائی تھیں۔ جن سیاست دانوں کے نام فہرست میں شامل ہیں ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ مہاجرین کے حق میں ہیں۔

فہرست میں موجودہ وزیرخارجہ، ملک کے سابق صدر اور جرمن پارلیمنٹ کی سابق نائب صدر کا نام بھی شامل ہے۔

جرمنی کے قومی سلامتی کے لیے کام کرنے والے ادارے نے پارلیمنٹ کو یہ بھی بتایا کہ نازیوں کے اس گروہ نے ایسے پچیس ہزار افراد کی فہرست بھی تیار کر رکھی تھی جو پناہ گزینوں کی مدد کرتے ہیں۔

خفیہ ایجنسی کے علم میں معاملہ اس وقت آیا جب ایک وکیل نے دو ہفتے قبل عدالت میں درخواست دی کہ نیونازیوں کے ایک گروہ نے میت پیک کرنے والے 200 بیگز تیار کروانے کا آرڈر دیا ہے اور حکومت کو اس معاملے کی چھان بین کروانی چاہیے۔

مقامی اداروں کے پاس اس بارے میں پہلے معلومات تھیں کہ نورڈ کرویٹس نامی گروہ 2017 سے بڑی تخریب کاری کا منصوبہ بنا رہا ہے اور اس کے تین کارندے بھی پولیس کی ہراست میں ہیں جن پر بھاری سرکاری اسلحہ چرانے کا الزام ہے۔


متعلقہ خبریں