پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئیر نائب صدر سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ دو روز قبل وزیر اعظم کی تقریر دھمکیوں اور گالیوں سے زیادہ کچھ نہیں تھی۔ ریاست مدینہ کے حکمران بہتان لگاتے ہیں،رات گئے تقریر کا مقصد بجٹ سے دھیان بٹانا تھا۔
لاہورمیں مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماؤں کے ہمرا ہ پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی حکومت نے 10ہزار ارب روپے قرض لیا ۔ان دس ہزار ارب سے 5 اعشاریہ 8 فیصد سے گروتھ ہوئی۔
شاہد خاقان نے کہا نوہزار ارب صوبوں، 5 ہزار ارب سود کی ادائیگی پر جبکہ 3800 ارب دفاع پر خرچ کئے گئے، یہ تمام اخراجات ریکارڈ کا حصہ ہیں
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں میگا پراجیکٹ پر انوسٹمنٹ شروع کی ،صرف نیلم جہلم پر پانچ سو ارب روپے لگے۔ آپریشن ضرب عضب ، سڑکوں کا جال، نیوکلئیر پاور پروگرام، ڈیفنس کے پروگرام، گوادر میں ترقیاتی کام انہیی پیسوں سے ہوئے،
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم ہائی پاور کمیشن کے سامنے پیش ہونے کے لئےتیارہیں۔ موجودہ وزیراعظم دو سالوں میں دس ہزار ارب کے اضافی قرضوں کا بوجھ ڈالیں گے،ان قرضوں سے کوئی نیا منصوبہ نہیں شروع کیا جا رہا ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ گروتھ لگ بھگ تین فیصد کے قریب رہے گی جس سے نوکریاں بڑھیں گی نہیں بلکہ کم ہونگی۔ افراط زر بڑھے گا
افراط زار تین گنا اور ترقی کی رفتار آدھے سے زیادہ کم ہو جائے گی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ عمران خان نے اپنی تقریر میں نیب سے لا تعلقی کا اعلان بھی کیا۔انکے ایک وزیر کی طرف سے یہ بھی کہا گیاکہ ملک کے مسائل کا حل پانچ ہزار افراد کو قتل ہے، جو کہ باعث تشویش ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا ہم نے مشرف کی آمریت بھگتی ہے، عمران خان کو بھی بھگت لیں گے،عمران خان آپ میں ہمت ہے، تو اسمبلی میں تقریر کرتے یا دن کی روشنی میں ہی کر لیتے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اخراجات کے تمام گوشوارے بھر کے رکھے ہوئے ہیں، دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔ دس مہینوں میں عمران خان یا اس کے وزیروں نے نواز شریف کے دور حکومت میں ہونے والی دھاندلی کا ایک بھی ثبوت ابھی تک نیب کو نہیں بھیجا ہے۔
سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اس ملک میں صرف اور صرف آئین کی حکمرانی ہونی چاہیے ۔ جب تک آئین کی حکمرانی نہیں ہوگی ملکی حالات اسی طرح رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 4ہزار ارب کا ٹارگٹ پورا نہیں کیا اس مرتبہ انہوں نے 5ہزار 500کا ٹارگٹ کسطرح پورا کریگی؟
یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم کا مزید بدعنوان افراد کی گرفتاریوں کا اعلان
خواجہ آصف نے ایک سوال کے جواب میں کہا مڈٹرم الیکشن کی آئین میں گنجائش موجود ہے، مڈٹرم الیکشن ہوئے تو مسلم لیگ ن بھرپور حصہ لیگی۔