وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب کے بعد جہاں حکومتی رہنماؤں کی طرف سے انہیں خراج تحسین پیش کیا جارہاہے وہاں اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیاہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ خوفزدہ وزیراعظم نے آدھی رات کو قوم سے خطاب کیا،عمران خان کو خوف ہے کہ پی ٹی آئی ایم ایف کا بجٹ منظور نہیں ہوگااوراس کی حکومت گرجائے گی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ جبر سے اب کام نہیں چلے گا،کوئی بھی اپنے ہوش وحواس میں ٹیکسوں میں اضافے، مہنگائی اور بیروزگاری کو ووٹ نہیں دے سکتا۔ یہ بجٹ اقتصادی خودکشی ہے جسے ہم منظور نہیں ہونے دیں گے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران صاحب ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک ہائی پاورڈ انکوائری کمیشن بنایا جائے جو آپ کا دماغی معائینہ کرے اور حقائق عوام کے سامنے پیش کئے جائیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ عمران صاحب ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک ہائی پاورڈ انکوائری کمیشن بنایا جائے جو انکوائری کرے کہ آپ کی تقریر کس نے سنسر کی اور حقائق عوام کے سامنے پیش کئے جائیں۔
عمران صاحب ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک ہائی پاورڈ انکوائری کمیشن بنایا جائے جو انکوائری کرے کہ آپ کی تقریر کس نے سنسر کی اور حقائق عوام کے سامنے پیش کئے جائیں @pmln_org
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) June 11, 2019
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر راہنما خورشید شاہ نے کہا عمران خان رات کو چھپ کر تقریریں کررہے ہیں۔عمران خان گو نیازی گو کے نعروں سے گونجتے ملک میں دن کی روشنی میں عوام کا سامنا کرنے کے قابل نہیں رہے۔ عمران خان کی منافقت کی انتہا ہے کہ وہ بسم اللہ پڑھ کر جھوٹ بولتے ہیں۔
خورشید شاہ نے سوال اٹھایا کہ کیا صرف اپوزیشن راہنماؤں کی گرفتاریاں کرکے اب نیب پی ٹی آئی کے منشور کی تکمیل کرے گی؟کیا اپوزیشن راہنماؤں کی گرفتاریاں ہی ریاست مدینہ کے قیام کا طریقہ ہیں؟
سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ساٹھ برسوں میں اتنی تیزی سے قرضہ نہیں لیا گیا جتنا پی ٹی آئی نے 10 ماہ میں لیا۔ مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافے سے توجہ ہٹانے کے لئے عمران خان کرپشن کا راگ الاپ رہے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید نئیر حسین بخاری نے کہاہے کہ سرکاری ٹی وی پر نفرت انتشار اور خلفشار پھیلانا جگ ہنسائی کے مترادف ہے۔ پیپلز پارٹی ریاستی اداروں کے ذریعے قوم کی نمائندہ قیادت کے خلاف زہر افشانی کی مذمت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اپنا نہ سہی وزیراعظم کے عہدے کا بھی دھیان رکھنا چاہیے۔ عمران خان رات کے اندھیرے میں چھپ کر خطاب کے بجائے دن کی روشنی میں پارلیمنٹ میں سامنا کریں۔
نئیر بخاری نے کہا عمران خان نے آصف زرداری پر تین دہاییوں سے نہ ثابت ہونے والے الزامات دہرائے۔ ٹی وی خطاب پارلیمنٹ پر عدم اعتماد ہے۔ یکطرفہ احتساب اور سیاسی انتقام بند کیا جائے۔
سید نئیر حسین بخاری نے کہا احتساب کی بات وہ بلند کر رہے ہیں جو خود اور جن کاخاندان قابل احتساب ہیں،علیمہ باجی کا جرمانہ ادا کرنا اعتراف جرم ہے۔ عمران خان کی جائیداد اور غیر قانونی تجاوزات کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ثابت ہو رہا ہے کہ عمران خان لیڈر اور وزیراعظم دونوں کی صلاحیت سے محروم ہیں ۔
وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا خطاب پوری قوم کے دل کی آواز ہے۔وزیراعظم عمران خان نے22کروڑ عوام کی امنگوں کی بھر پور ترجمانی کی ہے۔پاکستانی عوام کرپشن کا خاتمہ اوربدعنوان عناصر کا کڑا احتساب چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگ چاہتے ہیں کہ ملک لوٹنے والوں کو عبرت کانشان بنادیا جائے۔کرپٹ عناصرنے ملک و قوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ملک کو لوٹنے والے انجام سے نہیں بچ سکیں گے۔
سردار عثمان بزدار نے کہا کہ تحریک انصاف کی کرپشن کیخلاف جدوجہدنتیجہ خیز ثابت ہورہی ہے۔وزیراعظم عمران خان کے دور میں کرپشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیے:وزیر اعظم نے بدعنوانی کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے کا اعلان کر دیا
کرپشن کیخلاف جنگ میں سر بلند رہنے پر وزیراعظم عمران خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔عوام کرپشن کرنیوالوں کیساتھ نہیں،دیانتدار قیادت ہی ملک کو مسائل سے نکالے گی۔