گنے کی ادائیگی کا معاملہ: سپریم کورٹ کی شوگر ملز مالکان کو وارننگ

عوامی اور سرکاری زمینوں پر پیٹرول پمپس کیسے تعمیر ہو گئے ؟ چیف جسٹس

سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس عظمت سعید نے ایک کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ شوگر ملزمالکان اور چیف ایگزیکٹوز نےعدالتی احکامات کو مذاق سمجھ رکھا ہے ، اگر آئندہ سماعت پر پیش نہ ہوئے تو انکے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائینگے۔

سپریم کورٹ نے چیف سیکرٹری پنجاب، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ،کین کمشنرز ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور مل مالکان کوآئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔

سپریم کورٹ میں شوگر ملوں کی جانب سے کسانوں کوگنے کی رقم کی  ادائیگی سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔

دوران سماعت شوگر ملز کے چیف ایگزیکٹوز کی عدم پیشی پر عدالت برہم ہوگئی۔

جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے گزشتہ سماعت پر تینوں شوگر ملز کے سی ای اوز کو طلب کیا تھا،شوگر ملز کے چیف ایگزیکٹوز نے عدالتی احکامات کو مذاق سمجھا ہوا ہے۔ پتوکی، دریا خان اور برادرز شوگر ملز کے سی ای اوز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیتے ہیں۔ ؔ

جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ کین کمشنر کیوں پیش نہیں ہوئے ان کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہیں۔ کین کمشنر نہیں آسکتے شاید ان کے پیروں پر مہندی لگی ہوئی ہے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ فریقین کے وکلا عدالت میں تیاری کر کے ہی نہیں آتے۔

دریا خان شوگر ملز کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ دریا خان شوگر ملز کےمالک عمرہ پر ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے۔

جسٹس عظمت سعید نے کہا عدالت جس کو بلاتی ہے وہ عمرہ پر چلا جاتا ہے،آئندہ جو پیش نہ ہوا اسکے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کریں گے۔

عدالت نے اپنی آج کی سماعت کے حکمنامے میں کہا کہ آئندہ سماعت پر کین کمشنرز اور شوگر ملز کے سی ای اوز پیش نہ ہوئے تو ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہونگے۔

یہ بھی پڑھیے:پنجاب اور کے پی کے کاشتکاروں کا سڑکوں پر احتجاج

عدالت نے ہدایت کی کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خود اس معاملے کو دیکھیں۔ شوگر ملز کے وکلا آئندہ سماعت پر بیان حلفی جمع کرائیں۔

کیس کی سماعت 12 جون تک ملتوی کردی گئی ۔


متعلقہ خبریں