’نئے پاکستان کے دعوے کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں‘


اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما خرم پرویز نے کہا ہے کہ نئے پاکستان کا دعویٰ کرنے والوں نے اپنے ہی دعوے کی دھجیاں اُڑا دی ہیں اور پاکستان کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔

ہم نیوز کے پروگرام ’نیوز لائن‘ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما زرتاج گل کا معاملہ زیر بحث لایا گیا۔

پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ نے کہا کہ یہی نیا پاکستان ہے کہ زرتاج گل کو سفارشی خط واپس لینے پر مجبور کیا گیا اور زرتاج گل کے خط پر وزیر اعظم نے ناراضی کا اظہار بھی کیا۔ یہ اس سے پہلے گزشتہ حکومتوں میں کبھی نہیں ہوا۔

انہوں ںے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے صاف طور پر کہہ دیا ہے کہ وہ میرٹ کی دھجیاں نہیں اڑانے دیں گے۔

مسلم لیگ نون کی رہنما رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ پاکستان کے نالائق اعظم نے پاکستان کا بیڑا غرق کر دیا ہے اور اس میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جبکہ نواز شریف نے تو غریب سے غریب تر کے گھر میں بھی لیپ ٹاپ کو پہنچایا اور گھر گھر مفت تعلیم پہنچی۔ اب تک غریبوں کو دی گئی سہولیات بھی ختم کی جا رہی ہیں اور اپنے چاہنے والوں کو مختلف سرکاری عہدوں پر لگایا جا رہا ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما خرم پرویز نے کہا کہ کسی بھی سیاسی رہنما کا رشتے دار ہونا کوئی گناہ نہیں ہے اور اس وجہ سے کسی کو بھی آگے بڑھنے سے نہیں روکنا چاہیے البتہ یہاں نئے پاکستان کے دعوے کی دھجیاں ہی اڑا دی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے خود یہ بات کہی گئی کہ غلط ہوا ہے اور زرتاج بی بی کو لکھا گیا سفارشی خط واپس لینے کی ہدایت کی گئی۔

عالیہ حمزہ نے کہا کہ زرتاج گل کی بہن کے حوالے سے نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا ہے اس لیے اب یہ کہنا غلط ہے کہ ان کی بہن کو نیکٹا کا ڈائریکٹر لگایا گیا ہے۔ یہاں کوئی کسی کی سفارش پر نہیں آ رہا۔

مسلم لیگی رہنما رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ موجودہ حکومتی اراکین کی نالائقی اور اکڑ پاکستان کو تباہی کے دہانے پر لے آئی ہے۔ پرچیوں کی باتیں کرنے والے جب اسٹیج پر آتے ہیں تو دنیا کا جغرافیہ ہی بھول جاتے ہیں جبکہ پڑوسی ملک کے وزیر اعظم ان کا فون بھی نہیں اٹھانا گوارا نہیں کرتے۔

اس سے قبل پنجاب کے وزیر تعلیم ڈاکٹر مراد راس نے ہم نیوز کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پنجاب میں ٹیچر ٹرانسفر پورٹل بنا کر اساتذہ کے تبادلوں کو میرٹ پر کر دیا ہے۔

صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ پنجاب بھر میں ساڑھے 6 لاکھ اساتذہ اور دیگر ملازمین موجود ہیں جنہیں اپنے تبادلوں کے لیے دھکے کھانا پڑتے تھے اور اپنی فائلیں لے کر افسران اور اراکین اسمبلی سے سفارش کرانا پڑتی تھیں، جس میں ان کا نہ صرف وقت ضائع ہوتا تھا بلکہ رشوت بھی دینی پڑتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ میرے پاس بھی اساتذہ کے تبادلے کے سفارشیں آتی تھیں لیکن میں نے کسی کی سفارش قبول نہیں کی تاہم ہم نے یہ پورٹل بنا دیا جس کے ذریعے وہ گھر بیٹھے اپنے تبادلے کے لیے درخواست دے سکیں گے اور میریٹ کی بنیاد پر ہی اساتذہ کو تبادلے کے لیے فون پر ہی آرڈرز موصول ہو جائیں گے۔

ڈٓاکٹر مراد راس  نے کہا کہ مجھ سے بہت سے لوگ ناراض ہو گئے ہیں کہ ہماری باری آئی تو آپ نے یہ اساتذہ کے تبادلے کے نیا نظام بنا دیا۔ ہمیں اگر اپنے نظام کو بہتر کرنا ہے تو ہمیں اساتذہ کے ان کے گھر کے قریب ہی تبادلے کرنے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ نظام تعلیم میں تبادلوں کے دوران تین سے پانچ ارب روپے کی کرپشن ہوتی تھی جو اب ختم ہو گئی جبکہ اب اساتذہ کی زندگی بھی آسان ہو گئی ہے۔ ہم اب میرٹ کی بنیاد پر ہی تبادلے کر رہے ہیں اور جو استاد سب سے دور پڑھا رہا ہے اسے اس کے گھر کے قریب لایا جائے گا۔


متعلقہ خبریں