لاہور ہائیکورٹ نے قومی احتساب بیورو(نیب) کی طرف سے چیک چوری اور جعلی اکاؤنٹس کیس کے ملزمان کی بریت کے خلاف دائردرخواست مسترد کردی۔
ٹرائل کورٹ نےعدم شواہد کی بنیاد پر شبیراعوان اور محمد سمیع نامی ملزمان کو بری کردیاتھا۔ ٹرائل کورٹ کے فیصلے کو نیب کی طرف سے لاہورہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیاتھا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہاہے کہ ریکارڈ سےملزمان کے خلاف کوئی واضح شواہد نہیں ملے۔
چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ سترہ سال پہلے کا معاملہ ہے، نیب کے کیس کے سر پاؤں ہی نہیں ہیں،نیب کے شواہد سے ہائیکورٹ کا فیصلہ اظہر من الشمس ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2015 کے نیب کے جتنے بھی کیسز آرہے ہیں وہ اسی قسم کے ہیں،لگتا ہے 2015 میں کوئی مسئلہ تھا نیب نے ہر کیس سپریم کورٹ میں چھوڑ دیا۔ نیب نے اپنے اوپر سے بوجھ اتارا۔ ملزمان نے 15 لاکھ واپسی کے چیک دیئے جو ڈس آنر ہو گئے۔
چیف جسٹس نے سوال اٹھایا کہ دونوں کو کیسے پتا چلا کہ بلینک چیک ہیں؟کیا لفافہ اس لئے کھولا گیا کہ کہیں دہشت گردی کا پیسہ نہ ہو؟
یہ بھی پڑھیے:سپریم کورٹ نے نیب کی درخواست مسترد کردی
عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد نیب کی درخواست مسترد کردی ۔