بمرہ کی نو بال اور فخر کی سنچری


جب چیمپئنز ٹرافی 2017 کے فائنل میں جسپریت بمرہ نے نو بال کروائی اس وقت فخر زمان کو بین الاقوامی کرکٹ میں قدم رکھے تھوڑا ہی عرصہ گزرا تھا تاہم اس کے بعد جو ہوا اس نے انہیں شہرت کی ان بلندیوں پر پہنچادیا جس کا خیال کم ہی کرکٹرز کر سکتے ہیں۔

بظاہر بھارت نے میچ میں بہترین آغاز کیا تھا۔ اس کے بولرز نے پاکستانی اوپنرز کو پریشان کیا ہوا تھا، ایسے میں فخر زمان بمرہ کی گیند پر وکٹ کیپر مہندر سنگھ دھونی کو کیچ دے بیٹھے۔ انہوں نے اس وقت تک صرف تین ہی رنز بنا رکھے تھے۔

تاہم میدان میں موجود امپائر نے تھرڈ امپائر سے مدد لی تو پتہ چلا کہ بمرہ نو بال کروا بیٹھے ہیں۔ اس کے بعد فخر زمان نے جو اننگز کھیلی وہ شائقین کرکٹ مدتوں نہیں بھول پائیں گے۔

مزید پڑھیں: فخر زمان نے پی ایس ایل تھری کا سب سے بڑا انفرادی اسکور بنا ڈالا

ان کی سنچری نے میچ کا پانسا پلٹ دیا اور پاکستان کی یادگار 180 رنز کے بھاری مارجن سے فتح میں کلیدی کردار ادا کیا۔

اس کے بعد سے فخر نے پیچھے مڑکر نہیں دیکھا۔ انہوں نے زمبابوے کے خلاف ایک روزہ سیریز میں نہ صرف ڈبل سنچری اسکور کی بلکہ اس سیریز میں 505 رنز بنانے میں کامیاب رہے جو کہ پانچ میچ کی سیریز میں کسی بلے باز کی جانب سے سب سے زیادہ رنز ہیں۔

فخر زمان نے کہا ’مجھے فائنل سے قبل خواب آیا تھا کہ میں نو بال پر آؤٹ ہوجاؤں گا اور ایسا ہی ہوا۔ میں آؤٹ ہونے کے بعد مایوس ہوگیا تھا کیوں کہ میں نے اپنے والدین سے وعدہ کیا تھا کہ اس میچ میں اچھا کھیلوں گا۔‘

واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی کا فائنل فخر زمان کی زندگی کا محض چوتھا بین الاقوامی ایک روزہ میچ تھا جس کے بعد وہ پاکستان بھر میں ہیرو کی طرح دیکھے جانے لگے۔

تاہم اب ان کی نظریں پاکستان کو ورلڈ کپ جتوانے پر جمی ہیں جسے کرکٹ کو جنون کی حد تک پسند کرنے والا یہ ملک 1992 کے بعد جیتنے میں ناکام رہا ہے۔

’میں بہت خوش قسمت تھا اور اس سنچری کے بعد بہت شہرت ملی۔ تاہم اس شہرت کے بعد مجھ پر اضافی ذمہ داری بھی عائد ہوگئی ہے، مجھ میں اب زیادہ پختگی آگئی ہے اور اپنا کردار نبھانے کی اہمیت سمجھتا ہوں۔ اس ورلڈ کپ یہی میری اولین ترجیح ہوگی۔‘

فخر زمان اب تک 36 ایک روزہ میچز میں 51.31 کی اوسط سے 1642 رنز بناچکے ہیں اور پاکستانی لائن اپ کے لازمی جزو سمجھے جاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں