’اخلاقیات سے نہ گریں‘، زرتاج گل اور نواب وسان میں تلخ کلامی



لاہور: پاکستان تحریک انصاف کی رہنما وزیرماحولیات زرتاج گل اور پیپلزپارٹی کے رہنما  نواب وسان کے درمیان لائیوپروگرام میں تلخ کلامی ہوئی اور دونوں نے ایک دوسرے پر جھوٹا ہونے کے الزام لگائے۔

ہم نیوز کے پروگرام’نیوزلائن‘ میں نواب وسان نے کہا کہ زرتاج گل جھوٹ بول رہی ہیں جس پر وزیرماحولیات سیخ پا ہوگئیں اور کہا کہ وسان صاحب تمیز کریں جھوٹ آپ بول رہے ہوں گے۔

وزیرماحولیات نے رہنما پیپلز پارٹی کو جواب دیا کہ جھوٹ تو آپ بول رہے ہیں اس کے باوجود میں آپ کی عزت کر رہی ہوں اسی لیے اخلاقیات سے نہ گریں۔

زر تاج گل نے تلخ لہجے میں کہا کہ آپ نے مجھے جھوٹا کہنے کی ہمت کیسے کی، جھوٹے آپ ہوں گے۔

دونوں کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ختم نہ ہونے کے باعث میزبان نے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور پروگرام کو اختتام تک پہنچایا۔

قبل ازیں پاکستان پیپلزپارٹی کی رہنما نفیسہ شاہ بھی اچانک پروگرام چھوڑ کر چلی گئیں اور ناراضی کی وجہ بھی نہیں بتائی۔

مسلم لیگ ن کے رہنما رانا افضل نے کہا کہ حکمراں جماعت نے پوری ٹیم باہر سے امپورٹ کی ہے تو ایک وزیراعظم بھی منگو لیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر وزیراعظم سلکیٹڈ ہیں تو کیا ہوا ہم نے پھر بھہ انہیں قبول کرلیا ہے اب وہ اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے میں شرمندگی محسوس نہ کریں اور قومی اسمبلی آئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ داتا دربار حملے میں شہید ہونے والے پی ٹی آئی کی ملکیت نہیں تھے اس لیے ان کو احساس نہیں ہو رہا اگر حکومت کو احساس ہوتا تو آج وزیراعظم اسمبلی میں کوئی بیان دیتے۔

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت آئی ایم ایف سے ہونے والا معاہدہ چھپا نہیں سکتی لیکن سوال اپوزیشن کا حق ہے۔ اپوزیشن پوچھتی رہے گی کہ پرانی ٹیم کو کیوں ہٹایا گیا۔

پی ٹی آئی کی رہنما زرتاج گل نے کا کہنا تھا کہ آج سیاست کا دن نہیں تھا لیکن اپوزیشن نے سیاست کی، پیپلزپارٹی اس پنجاب کی بات کر رہی ہے جہاں کوئی ان کے ٹکٹ لینے کو تیار نہیں تھا، اگر پیپلزپارٹی اس قسم کی سیاست کرے گی تو عوام مستقبل میں بھی انہیں قبول نہیں کریں گے۔

وزیرماحولیات نے کہا کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے لیکن کچھ باتیں ایسی ہوتی ہیں جنہیں میڈیا پر نہیں لایا جاسکتا۔

زرتاگل نے کہا کہ ن لیگی رہنما کو شاید باہر کا وزیراعظم چاہیے لیکن ان کو معلوم ہونا چاہیے ملک مقامی لوگوں سے چلتا ہے، ہم لوگ سابقہ حکومت کا کیا دھرا ٹھیک کر رہے ہیں ہمیں اپوزیشن کو نہیں ملک کے عوام کو خوش کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ادویات کی مہنگائی کا سوال ن لیگ اور پیپلزپارٹی سے کریں آج حکومت جہاں کھڑی ہےوہ ماضی کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔


متعلقہ خبریں