بی ایل اے کو عالمی سطح پر کالعدم تنظیم قرار دلوانے کا فیصلہ

بی ایل اے کو عالمی سطح پر کالعدم قراردینےکیلئےاقوام متحدہ سے رابطے کا فیصلہ

کراچی: حکومت  پاکستان نے  بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کو عالمی سطح پر کالعدم قرار دینے کے لئے اقوام متحدہ سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔ 

کراچی میں چینی قونصل خانے پر دہشت گرد حملے سے متعلق انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے مکمل تفصیلات جمع کرادیں۔

کالعدم بی ایل اے کے خلاف عالمی سطح پر کیس کی تیاری کر لی گئی ہے، سی ٹی ڈی سندھ اوربلوچستان نے اس حوالے سے معلومات جمع کرا دی ہیں۔ 

دونوں صوبوں کے انسداد دہشت گردی کے محکموں نے معلومات وزارت خارجہ میں جمع کرائی ہیں۔ سی ٹی ڈی سندھ اور بلوچستان کو چائنیز قونصلیٹ پر حملہ کی مکمل تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی ۔ 

یہ بھی پڑھیے:کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملہ، دو پولیس اہلکار شہید

یاد رہے گزشتہ برس نومبر میں چینی قونصل خانے پر ہونے والے حملے کے نتیجے میں سات افراد شہید ہو گئے تھے جس میں دو پولیس اہلکار بھی شامل تھے جب کہ ایک سیکیورٹی گارڈ بھی زخمی ہوا ۔ جوابی کارروائی میں تین دہشت گرد بھی ہلاک ہو گئے تھے۔

ایڈیشنل آئی جی امیر شیخ نے حملے کے روز میڈیا کو  بتایا تھا کہ دہشت گرد قونصل خانے کی چاردیواری میں داخل ہوئے تاہم عمارت میں داخل نہیں ہو سکے۔ حملہ آوروں نے چینی قونصل خانے کے ویزہ سیکشن کو نشانہ بنایا۔

چینی قونصلیٹ حملے کے سہولت کاروں میں حربیار مری بھی نامزد

فائرنگ میں شہید پولیس اہلکاروں کی شناخت کانسٹیبل عامر اور اے ایس آئی ایم اے داود کے نام سے ہوئی تھی۔

چینی قونصلیٹ پر ہونے والے حملے کا مقدمہ ایس ایچ او تھانہ بوٹ بیسن کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا  جس میں آٹھ سے دس افراد کو سہولت کار نامزد کیا گیا ۔

کاؤنٹر ٹیرازم ڈیپارٹمنٹ میں مقدمہ الزام نمبر 153/2018 سرکار کی مدعیت می درج کیا گیا ۔ مقدمے میں انسداد دہشتگردی، بارودی مواد، قتل، اقدام قتل سمیت دیگردفعات شامل کی گئیں ۔

ایف آئی آر کے متن میں درج ہے کہ ہلاک دہشت گرد آزل، رازق اور رئیس بلوچ کا تعلق بلوچ لیبریشن آرمی سے تھا۔ ہلاک حملہ آور رازق کا تعلق خاران سے ہے۔

مقدمے میں ہلاک دہشت گردوں کے 13 سہولت کاروں کو بھی نامزد کیا گیا ہے جن میں پہلا نام حیربیار مری کا ہے۔ حیر بیار مری مرحوم بلوچ رہنما خیر بخش مری کے صاحبزادے ہیں۔


متعلقہ خبریں