آئی ایم ایف کو 500 ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد کرنے کی یقین دہانی


اسلام آباد: پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کو مذاکرات کے پہلے روز 500 ارب روپے کے نئے ٹیکسز عائد کرنے کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور اسلام آباد میں ہوا۔ آئی ایم ایف مشن کی سربراہی ارنستو رمریزریگو نے کی جبکہ پاکستانی وفدکی قیادت سیکرٹری خزانہ یونس ڈھاگہ نے کی۔

ٹیکس حکام نے آئی ایم ایف وفد کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے خدوخال سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات میں پاکستان کی جانب سے وفد کو 500 ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں ایف بی آر کی وصولیوں کا ہدف 4500 ارب روپے مقرر کیا جائے گا جبکہ رواں سال ایف بی آر 4100 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں پاکستانی تاریخ کا آخری آئی ایم ایف معاہدہ کرنے کے قریب ہیں، اسد عمر

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے آٹھ سے نو ارب ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکیج کا خواہشمند ہے۔ آئی ایم ایف وفد 10 مئی تک پاکستان میں رہے گا۔

پاکستان نے ٹیکس اصلاحات اور توانائی کے شعبہ کے لیے تیار تجاویز بھی وفد کے سامنے رکھیں۔

دوسری جانب آئی ایم ایف حکام نے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ سے بھی ملاقات کی جس کے دوران ایف بی آر کے چئیرمیین بھی موجود تھے۔

آئی ایم ایف وفد وزارت توانائی، وزارت خزانہ، ایف بی آر، اسٹیٹ بینک سمیت متعلقہ اداروں سے مذاکرات کرے گا۔


متعلقہ خبریں