نشوا کی ہلاکت، ملزمان کے ریمانڈ میں تین روز کی توسیع


کراچی: دارالصحت اسپتال میں ننہی نشوا کی ہلاکت کے کیس میں عدالت نے گرفتار ملزمان کی ریمانڈ میں تین دن کی توسیع کردی۔

جوڈیشل میجسٹریٹ شرقی کی عدالت نے پولیس کو مقدمے میں سیکشن 322 اور 319 بھی شامل کرنے کا حکم دے دیا۔

کیس کے تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ مفرور ملزمان کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کرنے کےلئے نام فراہم کردیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مفرور ملزمان کےلئے جدید ڈیوائسز کے ذریعے چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔

وکیل مدعی منیر گلال نے مطالبہ کیا ہے کہ مقدمہ میں قتل کی دفعہ کا بھی اضافہ کیا جائے  کیوں کہ یہ قتل خطا نہیں بلکہ جان بوجھ کر مارنے کا معاملہ ہے۔

اسپتال کے مالک کی گرفتاری کا فیصلہ

دوسری جانب شارع فیصل تفتشی پولیس نے اسپتال کے مالک کو بھی گرفتار کرنےکافیصلہ کرلیا۔

تفتیشی افسر کے مطابق مفرور چار ملزموں کے ساتھ اسپتال مالک عامر چشتی کو بھی گرفتارکریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نشوا کیس میں ڈاکٹر عطیہ، ڈاکٹر رضوان عظمٰی، شہزاد عالم اور شبر مفرور ہیں۔

ان کے مطابق مفرور ملزم شبر کا تعلق ایچ آر جبکہ شہزاد عالم سابق ایگزیکٹیوڈائریکٹر ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان کی گرفتاری کے سلسلے میں ڈیفنس، گلشن اقبال اور کھاردر سمیت متعدد علاقوں میں چھاپےمارےگئے۔

گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر دارالصحت اسپتال کی او پی ڈی اور ایمرجنسی سمیت متعدد شعبہ جات کو بند کردیا گیا۔

سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن کی ٹیم اور ایس پی گلشن اقبال وزیراعلیٰ کی ہدایت پر عمل درآمد کروانے اسپتال پہنچے تاہم وہاں اسٹاف نے احتجاج شروع کردیا۔

ہم نیوز کے مطابق نرسنگ اور پیرا میڈیکل اسٹاف پلے کارڈز تھام کر اسپتال کے مرکزی دروازے پر بیٹھ گئے۔

یہ بھی پڑھیں نشوا کے والد کو مبینہ دھمکیاں، ایس پی گلشن کو عہدہ چھوڑنے کا حکم

نشوا کو دارالصحت اسپتال میں مبینہ طور پر غلط انجیکشن لگایا گیا تھا جس سے وہ ابتداء میں معذور ہوئی، پھر اس کےعلاج کی کوششیں کی گئیں، نشوا پہلے دارالصحت اور پھر لیاقت نیشنل اسپتال میں کئی روز تک زیرعلاج رہنے کے بعد دو روز قبل انتقال کرگئی تھی۔

غلط انجیکشن لگنے سے نشوا کا 71 فیصد دماغ مفلوج ہوا تھا اور دماغ میں آکسیجن نہ پہنچنے کے باعث بچی کے ہاتھ پاؤں بھی ٹیڑھے ہوگئے تھے۔ غفلت برتنے کے الزام میں دارالصحت اسپتال انتظامیہ کیخلاف شارع فیصل میں مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔

اسپتال انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرانے میں بھی بچی کے والدین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

گزشتہ روز معاملے پر سندھ ہیلتھ کئیر کمیشن نے غیر تربیت یافتہ عملے کو فارغ کرنے اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا تھا۔


متعلقہ خبریں