اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے لیے اپوزیشن کا متفق ہونا ضروری ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو دیے گئے انٹرویو میں فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت کی خواہش ہے فوجی عدالتوں میں توسیع ہو تاہم اس کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں کا بھی متفق ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں فوجی عدالتوں کی مخالفت کر رہی ہیں جب کہ ماضی میں انہی سیاسی جماعتوں نے فوجی عدالتوں کی حمایت کی تھی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومت فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کرے گی اور اگر اس پر اتفاق رائے ہو گیا تو فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کر دی جائے گی اور اگر دیگر جماعتوں نے توسیع کی ضرورت محسوس نہیں کی اور مخالفت کی تو فوجی عدالتوں میں توسیع نہیں کی جائے گی۔
حکومت اب بھی سمجھتی ہے کہ ملک کو فوجی عدالتوں کی ضرورت ہے، فواد چوہدری
فواد چوہدری نے کہا کہ فوجی عدالتوں کا قیام مخصوص حالات میں ایک غیر معمولی قدم تھا اور جسے فوجی عدالتوں نے کامیابی کے ساتھ ڈیلیور کیا اس لیے ہمارا خیال ہے کہ ملک کو اب بھی فوجی عدالتوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کو مکمل شکست دینے کے بہت قریب ہیں اور اس لیے بھی ہم فوجی عدالتوں کی توسیع ضروری سمجھتے ہیں، فوجی عدالتوں میں دوبارہ توسیع ملک کے مفاد میں ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں خورشید شاہ بے نظیر اور بھٹو کو بیچنا بند کر دیں، فواد چوہدری
فواد چوہدری نے کہا کہ ہم ملک میں دہشت گردی کو شکست دینے کے بہت قریب ہیں لیکن اگر قومی اتفاق رائے نہیں ہو گا تو پھر توسیع کا معاملہ کھٹائی میں پڑ جائے گا۔
پاکستان میں دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی تیز پیروی کے لیے نیشنل ایکشن پلان کے فوجی عدالتوں قائم کی گئی تھیں جن کی مدت 2 سال تھی اور فوجی عدالتوں کی دوسری 2 سالہ آئینی مدت 7 اپریل کو مکمل ہو رہی ہے۔