زرداری خاندان اور وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف مزید 9 کیسز کھل گئے

زرداری خاندان اور وزیراعلیٰ سندھ کیخلاف مزید 9 کیسز کھل گئے

فائل فوٹو


اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، فریال تالپور اور وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کیخلاف مزید 9 کیسز کھل گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو(نیب) کے راولپنڈی آفس نے 72 ملزمان کے خلاف مزید ثبوت ملنے پر کیسز کھولے ہیں۔

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم(جی آئی ٹی) کی رپورٹ میں 16 کیسز کی تحقیقات کیلئے تجویزدی گئی تھی لیکن نیب اس وقت جعلی اکاؤنٹس سے متعلق  25 کیسز کی تحقیقات کر رہا ہے۔

دوسری طرف  راولپنڈی ہائی کورٹ میں سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس میں بریت کے خلاف نیب کی درخواست پر ابتدائی سماعت ہوئی ہے۔

ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق عبا سی اور جسٹس شاہد محمود عبا سی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے سما عت کی ہے۔

نیب اثاثہ جات ریفرنس میں سابق صدر آصف علی زرداری کی بریت سے متعلق ریکارڈ پیش نہیں کر سکا۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب مظفر عبا سی کی جانب سے ریکارڈ پیش کر نے کے لئے مہلت کی استدعا کی گئی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ نیب جب ریکارڈ پیش کر ے گا درخواست پر سما عت ہو سکےگی۔ عدالت نے سما عت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔

نیب راولپنڈی نے سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس میں بریت کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ نیب کی جانب سے دائر درخواست میں اثاثہ جات ریفرنس ری اوپن کرانے کی استدعا بھی کی گئی تھی۔

ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب مظفر عباسی کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف زرداری کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس مضبوط ہے اور اس میں مزید شواہد بھی مل چکے ہیں۔ احتساب عدالت کا ریفر نس میں بریت کا فیصلہ ختم کرکے ملزم کو کڑی سزا اور نااہل قرار دیا جائے۔

یاد رہے کہ جولائی 2017 میں احتساب عدالت راولپنڈی نے تکنیکی بنیادوں پرآصف علی زرداری کو اثاثہ جات ریفرنس ریفرنس میں بری کیا تھا۔

قومی احتساب بیورو آصف علی زرداری، بلاول بھٹو اور فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کررہا ہے۔ سابق صدر اور فریال تالپور نے عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

ملزمان نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سپریم کورٹ سے لارجر بینچ بنانے کی استدعا کی تھی جو مسترد ہوچکی جبکہ باقی نظرثانی کی اپیلیں بھی مسترد کردی گئی ہیں۔

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی( ایف آئی اے) نے بے نامی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کیس میں 32 افراد کے خلاف تحقیقات کی تھیں اور اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرائی تھی۔ سپریم کورٹ نے نیب کو مزید تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

ایف آئی اے نے اسی معاملہ میں نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور بینکر طحہ کو گرفتار کیا تھا جو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔ اومنی گروپ کے سربراہ جعلی بینک اکاؤنٹس سے فائدہ اٹھانے والی کمپنیوں کے ساتھ تعلق کا اقرار بھی کر چکے ہیں۔


متعلقہ خبریں