امریکا کا بھارت کو حاصل ترجیحی تجارتی سہولت ختم کرنیکا اعلان

چین سے خوش نہیں ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

فوٹو: فائل


واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو حاصل ترجیحی تجارتی سہولت ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے کہا ہے کہ بھارت اپنی مارکیٹ میں امریکہ کو رسائی نہیں دے رہا ہے جب کہ بھارت کے ساتھ بہت زیادہ مذاکرات کیے گئے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ بھارت اپنی مارکیٹ میں امریکہ کو برابری کی بنیاد پر رسائی دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔

امریکی صدر نے بھارت کو دی گئی ترجیحی تجارتی سہولیات ختم کرنے سے متعلق فیصلے سے خط کے ذریعے کانگریس کو آگاہ کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں بھارت کا پابندیوں کے باوجود ایران سے خام تیل خریدنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ ترجیحی تجارتی سہولت سے بعض ممالک کو اشیا پر ڈیوٹی فری سہولت حاصل ہوتی ہے جب کہ 5 ارب 60 کروڑ ڈالر کی بھارتی برآمدات ڈیوٹی فری تھیں۔

اس سے قبل امریکہ کی جانب سے ایران پر پابندیوں کے باوجود بھارت نے ایران سے خام تیل خریدنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایران سے 90 لاکھ بیرل تیل خریدنے کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ بھارت ایرانی خام تیل کا دوسرا بڑا خریدار ہے اور اگر وہ امریکی پابندیوں کے باعث ایران سے تیل کی خریداری روک دیتا تو اُسے خام تیل مہنگے نرخوں پر متبادل ذرائع سے حاصل کرنا پڑتا۔

بھارت اپنی توانائی کی ضروریات کا 70 فیصد سے زائد درآمد کرتا ہے۔

گزشتہ سال ایران پر پابندیوں کے معاملے پر یورپی یونین نے امریکی فیصلے کی مخالفت کی تھی۔

امریکی فیصلے کے باوجود بلغاریہ میں ہونے والے اجلاس میں یورپی یونین کے 28 رکن ممالک کے سربراہان نے ایران سے ہوئے جوہری معاہدے کو برقرار رکھنے پر مکمل اتفاق رائے کیا تھا۔

یورپی کونسل کے چیئرمین ڈونلڈ ٹسک کا کہنا تھا کہ ایٹمی معاہدے کے متعلق امریکہ کے فیصلے کے خلاف یورپی یونین کو ڈٹ جانے کی ضرورت ہے۔


متعلقہ خبریں