بھارتی دھمکیوں سے خطے کی سیکیورٹی صورت حال بگڑ رہی، وزیر خارجہ

بھارتی فضائیہ کی دراندازی، وزارت خارجہ کا ہنگامی اجلاس طلب

فائل فوٹو


وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پلوامہ واقعے کے فوری بعد بھارت نے پاکستان پربغیرتحقیق الزام تراشی شروع کردی، بھارت کی دھمکیوں سے خطے میں سیکیورٹی صورت حال بگڑ رہی ہے۔

اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے صدر کے نام خط میں انہوں نے کہا کہ پاک بھارت معاملے کی فوری نوعیت کے احساس کے ساتھ خط لکھ رہا ہوں۔ بھارت نے بلاثبوت و شواہد پاکستان کو جوابی کارروائی کی دھمکیاں دینا شروع کردیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم پلوامہ حملے کے بعد “بھرپورجواب “کی دھمکی پر مبنی بیان دے چکے ہیں، نریندر مودی نے”لوگوں کا خون کھول رہا ہے اگلا قدم فوج اٹھائے گی” کا بیان دیا ہے۔

وزیر خارجہ نے خط میں کہا کہ پاکستان پر بھارتی الزامات کا تمام تر انحصار مشکوک مواد کی حامل سوشل میڈیا کی ویڈیوزپرہے،بھارت اپنی قیاس آرائیوں کو حقائق کا نام دینے کی کوشش کر رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی آپریشنل اور پالیسی ناکامیوں کاملبہ پاکستان پر ڈالنے کی کوشش میں ہے،بھارت سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کے حصے کا پانی روکنے کی دھمکیاں دے رہا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے پلوامہ حملے سے متعلق بھارتی الزامات کو پوری قوت سے مستردکیا،پاکستان نے ٹھوس شواہد کی فراہمی پر تحقیقات میں تعاون کی پیش کش کی، وزیراعظم نے دہشت گردی اور دیگر تنازعات پربھارت کو بات چیت کی دعوت دی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی جارحیت کی صورت میں دفاع کےعزم کا اظہار کیا،بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے عوام پرتشدد کی نئی لہر مسلط کردی،کشمیریوں کو خود ارادیت کے حق کا مطالبہ کرنے پرظلم کا نشانہ بنایاجارہا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں میں کشمیریوں کے استصواب رائے کا حق تسلیم کیاگیا،بھارت کشمیریوں کےحق خودارادیت کودہشت گردی قراردینےکاپروپیگنڈاکررہاہے،حقائق کو توڑ مروڑ کر دنیا کو گمراہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی،کشمیریوں پر بہیمانہ بھارتی مظالم رکوانے کےلیے فوری اقدامات کیے جائیں۔


متعلقہ خبریں