ارمان لونی کی موت تشدد سے نہیں ہوئی،ڈاکٹرز 

فائل فوٹو۔–


کوئٹہ: پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما پروفیسرابراہیم ارمان لونی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان کی موت تشدد سے نہیں ہوئی۔

ایم ایس کوئٹہ کے مطابق ارمان لونی کے جسم پرتشدد کا کوئی نشان نہیں تھا۔ ارمان لونی کا بیرونی و اندرونی پوسٹ مارٹم کیا گیا۔

ڈاکٹرز کے مطابق ارمان لونی کی موت ممکنہ طور پر دل کے دورے سے ہوئی۔

ذرائع کے مطابق پروفیسر ابراہیم ارمان لونی کو رواں ماہ پولیس کی جانب سے گرفتاری کی کوشش کے دوران  مبینہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے باعث وہ ہلاک ہوئے۔ یہ واقعہ بلوچستان کے علاقے لورالائی میں پیش آیا تھا۔

واقعہ کے خلاف بلوچستان کے شہروں میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا جبکہ مقتول ارمان لونی کی ہمشیرہ نے الزام عائد کیا ہوا ہے کہ ان کے بھائی کی ہلاکت پولیس تشدد کے دوران سر پر چوٹ لگنے کے باعث ہوئی۔

دوسری جانب لورالائی پولیس نے تمام الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ارمان کی موت پولیس تشدد سے نہیں ہوئی۔

واضح رہے ارمان کی ہلاکت کے خلاف کوئٹہ اور پشتون کے اکثریتی علاقوں میں پیر کو ہڑتال کی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں