سندھ: اپوزیشن اتحاد کا پی اے سی سربراہی دینے کا مطالبہ


کراچی: سندھ میں اپوزیشن اتحاد نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ ملنے کی صورت میں کسی بھی کمیٹی کی سربراہی نہ لینے کا اعلان کردیا۔

اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے سندھ اسمبلی میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن اتحاد نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ ملنے کی صورت کسی کمیٹی کاحصہ نہیں بنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سندھ اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اور قائمہ کمیٹی کے حوالے سے ایک خط ملا تھا، جس پر وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کو جوابی خط لکھ دیاہے۔

انہوں نے رمشا وسان قتل کیس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ رمشا وسان کے مبینہ قاتل ذوالفقار وسان کا تعلق پیپلزپارٹی سے ہے۔

فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا ہر معاملے پر متضاد موقف ہے، حقیقت یہ ہےکہ پیپلزپارٹی اکثریت کی بنیاد پر اپوزیشن کو روند رہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعلی ایک طرف کہتے ہیں کہ روایت پرچلیں گے، دوسری طرف خود ڈیکورم توڑتے ہیں۔

فردوس شمیم نقوی نے مزید کہا کہ اسپیکر سندھ اسمبلی کو غیر جانبدار کیسے مان سکتے ہیں جبکہ آغاسراج پر بھی کیسز ہیں، ہماری واضح پالیسی ہے کہ تحریک انصاف کسی کرپٹ کاساتھ نہیں دے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز گرفتار ہونے والے علیم خان پر ابھی ثابت کچھ نہیں ہوا، ہم نیب قوانین کو تمام جماعتوں کی مشاورت سےتبدیل کریں گے۔

اس موقع پر پی ٹی آئی پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ میں حیوانیت کی حکومت چل رہی، کینجھر پر انسانی لاشیں پڑی ہیں، وزراء آفس میں بیٹھنے کے بجائے عوام میں جائیں دیکھیں عوام کا کیا حال ہے۔

حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ ہم نے رمشا وسان کے قاتلوں کہ گرفتاری کے لئے قرارداد پیش کی لیکن سنی نہیں گئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں الگ نظام چل رہا ہے پولیس ایف آئی آر کاٹتی ہے ملزم گرفتار نہیں کرتی۔

پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے کہا کہ ایوان میں سب جھوٹ بولا جارہا ہے، ہمیں ہری ہری بسیں دکھائی گئی تھیں جو منصوبے تین سالوں میں مکمل ہونے تھے وہ دس برسوں میں بھی مکمل نا ہوسکے۔


متعلقہ خبریں