نیب میں موجود انگنت کیسز فیصلوں کے منتظر


لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) ریکارڈ کے مطابق سیاستدانوں ، بیوروکریٹس اور دیگر کے خلاف 40 ارب روپے سے زائد مبینہ کرپشن کے بے شمار کیسسز کم و بیش پانچ برس سے فیصلوں کے منتظر ہیں۔

ریکارڈ میں بتایا کہ 2012 میں دائر کردہ 800 ملین ڈالر کی مبینہ کرپشن کی درخواست پر نیب تاحال کچھ نہ کر سکا اور 2006 میں 11 ملین ڈالر کی مبینہ کرپشن پر دائر ہونے والا کیس تاحال انکوائری کی سٹیج پر ہی موجود ہے۔

نیب کے کمزور قانونی اقدامات کے باعث عدالتوں میں بھی کیسسز سالہا سال سے  التوا کا شکار ہیں۔ زیر تفتیش میگا کرپشن سکینڈلز میں 10 سے زائد مقدمات میں رقم کا تخمینہ 36 ارب روپے سے زائد کا لگایا گیا ہے جبکہ ایک درجن کے قریب کیسز میں مبینہ کرپشن کی رقم کا تخمینہ 3 ہزار ملین روپے لگایا گیا ہے۔

نیب ریکارڈ کے مطابق  کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) سے متعلق مختلف کرپشن کیسسز پر 2014 میں شروع کی گئی انکوائری شروع اب بھی نا مکمل ہے۔ اسلم خان رئیسانی کے خلاف 2012 میں ایک سو ملین کی مبینہ کرپشن کیس کا تاحال کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ نیب قانون کے مطابق اپنا کام سر انجام دیتا ہے۔ تمام کیسسز کو حل کرنے کے لیے نیب وہ واحد ادارہ ہے جس نے ٹائم فریم طے کیا ہے۔

ترجمان کے مطابق میگا کرپشن اسکینڈل سے متعلق کوئی بھی شکایت التوا کا شکار نہیں۔ نیب نے پامانہ کیس میں چھ ماہ کے دوران چار ریفرنسز فائل کیے جس سے کارکردگی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

نیب ترجمان کا اپنے دفاع میں مزید کہنا تھا ملکی اور غیر ملکی اداروں کی جانب سے نیب کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔


متعلقہ خبریں