اوٹاوا: سعودی لڑکی رہف محمد القعون کو کینیڈا میں سیاسی پناہ مل گئی ہے۔
18 سالہ رہف بنکاک کے راستے آسٹریلیا پہنچنے کی کوشش کررہی تھی تاہم ابتدائی طورپر اسے کویت واپس جانے کا کہا گیا جہاں اسکا خاندان اسکا منتظر تھا۔
سعودی لڑکی نے واپس جانے سے انکار کردیا اور اپنے آپکو ہوٹل کے کمرے میں بندکردیا جس سے وہ عالمی میڈیا کی توجہ مرکز بن گئیں۔
رہف محمد القعون کا دعوی ہے کہ وہ اسلام ترک کرچکی ہیں اور سعودی عرب میں جس کی سزا موت ہے۔
اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں سے متعلق ادارے نے کہا کہ وہ قانونی طور پر پناہ گزین کی تعریف پر پورا اترتی ہیں۔
رہف محمد القعون کی آسٹریلیا کی جانب سے سیاسی پناہ کی درخواست مسترد ہونے کے بعد کینیڈا نے اقوام متحدہ کی سیاسی پناہ سے متعلق درخواست منظور کرلی۔
?? — #BREAKING: PM Justin Trudeau confirms Canada has granted asylum to Saudi teen #Rahaf al-Qunun. She is currently en route to #Canada from Thailand and will arrive 11:15 AM ET.@THEBELAAZ #RahafSaved pic.twitter.com/lDRi9KMNFq
— BELAAZ (@THEBELAAZ) January 11, 2019
کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کینیڈا نے ہمیشہ انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کی اہمیت دی، اسی لیے ہم نے رہف محمد القعون کو اقوام متحدہ کی درخواست پرسیاسی پناہ دی ہے۔
I would like to thank you people for supporting me and saiving my life. Truly I have never dreamed of this love and support
You are the spark that would motivate me to be a better person❤️❤️❤️?— Rahaf Mohammed رهف محمد (@rahaf84427714) January 11, 2019
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپراپنے پیغام میں رہف محمد القعون نے زندگی بچانے اور پورے معاملے میں تعاون کرنے پر سب کا شکریہ ادا کیا ہے۔